Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امت مسلمہ میں ٹیلنٹ کی نہیں وسائل کی کمی ہے، وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ

    جدہ ( امین انصاری ) بہار انجمن جدہ  نے جامعہ ملیہ  اسلامیہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر طلعت احمد  اور بہار و اڑیسہ کی امارت شرعیہ کے جنرل سیکریٹری  مولانا انیس الرحمان قاسمی  کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا ۔ چیئرمین انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ آصف داؤدی نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مہمانوں کا تعارف کرایا ۔کنوینر ڈاکٹر علی احمد نے بہار انجمن جدہ کی کارکردگی کا  تعارف کراتے ہوئے واضح کیا کہ ہم 1997 ء سے بہار اور جھارکھنڈ کے پسماندہ افراد کی فلاح و بہبو د کیلئے کام کررہے ہیں ۔انجمن نے بے شمار یتیم بچیوں کی شادیاں کروائیںاور لا تعداد بچوں کے تعلیمی مسائل کو حل کرنے میںتعاون کیا ۔  وائس چانسلر ڈاکٹر طلعت احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  امت مسلمہ میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے البتہ وسائل ، رہنمائی  اور اعتماد کی کمی ہے۔  انہوں نے کہا کہ تعلیم انسان میں نکھار لاتی ہے ، معاشرے میں سدھار کا ذریعہ بنتی ہے ۔ خاتون خانہ اگر تعلیم یافتہ  ہو تو پوری نسل تعلیم یافتہ ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے تعلیم پر زور دیتے ہو ئے کہا کہ ہم سب کو مل کر معیاری ابتدائی مدارس کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا ۔  انہوں نے کہا کہ جدہ کی تنظیم "  بہار انجمن "  فلاحی و سماجی کاموں میں مزیداضافہ کرے۔  انہوں نے این آر آئیز کو  مشورہ دیا کہ  وہ ملک میں آئی پی ایس ، آئی اے ایس اور سیول سروسزکی کوچنگ کا اہتمام کریں۔ گزشتہ تین سال میں جامعہ ملیہ نے لڑکیوں کیلئے ان کوچنگ کلاسس کا آغاز کیا اب تک 95 لڑکیاں اس میں کامیاب ہوئیں اور وہ اپنی اعلی تعلیم  حاصل کررہی ہیں ۔ہر سال 100 بچوں کوکوچنگ دی جاتی ہے امسال 35 بچوں کو داخلہ مل چکا ہے ۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ جامعہ ملیہ کے پورے ہندوستان میں 16 سینٹر ہیں جہاں سے بچے اپنا داخلہ کرواسکتے ہیں انہیں دہلی آنے کی ضرورت نہیں ۔  ہر سال جامعہ ملیہ میں داخلے کیلئے ڈیڑھ لاکھ درخواستیں آتی ہیں لیکن جگہ کی قلت اور وسائل کی کمی کی وجہ سے 6 ہزار بچوں کو داخلے دیتے ہیں ۔جامعہ ملیہ دینی مدارس کے طلبہ کو بھی امتحان دلاکر کالجز میں داخلے دیتی ہے۔ اے سی مکینک کے کورس بھی چلائے جارہے ہیں۔مولانا انیس الرحمان نے کہا کہ امارت شرعیہ  رانچی اور گریٹری میں نئے اسکولوں کا قیام فروری میںعمل  میں لارہی ہے ۔ امارت شرعیہ نے 1992  میں آئی ٹی آئی کے ادارے قائم کئے تھے  جس سے ہر سال   800 لڑکے اور لڑکیاں آئی ٹی آئی ، میڈیکل اور دیگر تعلیمی شعبوں میں کامیاب ہوکر روزگار سے منسلک ہورہے ہیں ۔ انہوں نے نئے تعلیمی اداروں میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آبادی بہت ہے وسائل کم ہیں ہمیں اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔دہلی پبلک اور الفلاح اسکولوں کے ڈائریکٹر ضیا ندوی نے کہا کہ ہمیں ہائیر ایجوکیشن کیلئے مملکت میں ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اگر جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسی یونیورسٹی یہاں اپنی برانچ قائم کرے تو ہزاروں بچوں کا مستقبل سنور سکتا ہے ۔ انہوں نے تعلیم کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ۔
 

شیئر: