لکھنؤ۔۔۔۔۔کان پور میں سکوں کے بوجھ سے دبے بازار پر ریزرو بینک آف انڈیا سے لیکر کمرشل بینک تک ستم کررہے ہیں۔ بینکوں میں سکے جمع کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد کا کوئی اصول نہیں اور کھاتے داروں کو یہ کہہ کر بے وقوف بنایا جارہا ہے کہ ایک دن میں ایک ہزار روپے تک کے سکے جمع کرسکتے ہیں۔ حقیقت میں بینک ایک ہزار روپے کے سکے جمع کرنے میں بھی آنا کانی کررہے ہیں۔ اس کی وجہ سے بازار میں سکوں کی کثرت پیدا ہوگئی ہے۔ بینکوں نے آر بی آئی کے اصول کی تعمیل نہیں کی اور عوام کو سکوں کے بوجھ تلے دبا دیا۔ نوٹ بندی کے دوران نقدی کی قلت سے نپٹنے کے نام پر بینکوں نے سڑے گلے نوٹوں کے ساتھ کثیر تعداد میں سکے بھی جاری کئے تھے۔ تب نقدی کی ضرورت ہر آدمی کو تھی اور سبھی نے سکے لئے بھی اور بازار میں 200 کروڑ روپئے سے زیادہ کے سکے آگئے۔