ریاض - - - - - - - سعودی ولی عہد ، نائب وزیراعظم و وزیردفاع و سربراہ اقتصادی وترقیاتی امور کونسل شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا ہے کہ عوام کا معیار معیشت بہتر بنانے اور شرح نمو بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔ یہ سعودی حکومت کا مشن ہے۔ اقتصادی تنوع اور مالیاتی استحکام لایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں نجی اداروں کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔ نجی اداروں کو مقامی شہریوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے پر اکسایا جا رہا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے مالیاتی سال 1439-40ھ قومی بجٹ کے اعلان کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ سرکاری اخراجات کے حوالے سے سب سے بڑے قومی بجٹ کا اعلان مالیاتی امور کو بہتر شکل میں منظم کرنے کیلئے جاری مساعی کی کامیابی ما پتہ دے رہا ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران تیل کے نرخوں میں زبردست کمی کے باوجود اخراجات کے حوالے سے مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ 2018 توسیعی نوعیت کا ہے ۔ یہ نئے ترقیاتی پروگراموں کا مجموعہ ہے۔ اس کا مقصد 2030ویژن کے تحت مالیاتی و اقتصادی استحکام لانا ہے۔ اہم اقتصادی شعبوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے ، شہریوں کو پیش کی جانیوالی بنیادی خدمات کو بہتر بنانے اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے توجہ دلائی کہ آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی اہدا ف حاصل کرنے کیلئے سرکاری اخراجات میں ربط و ضبط پیدا کیا گیا ہے۔ اخراجات 3بنیادی ذرائع سے حاصل ہو ں گے۔ 978ارب ریال بجٹ سے پورے کئے جائیں گے۔ 50ارب ریال قومی ترقیاتی فنڈز سے حاصل ہوں گے۔ قومی ترقیاتی فنڈ مکانات ، فیکٹریوں اور کانکنی کے منصوبوں کو بجٹ مہیا کرے گا۔ نجی اداروں کی حوصلہ افزائی کے پیکج بھی مہیا ہوں گے ۔ اخراجات کا تیسرا ذریعہ سرمایہ کاری اور پونجی والے اخراجات ہوں گے۔ ان سے قومی اقتصاد و ترقی کو مدد ملے گی۔ آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی فنڈ 83ارب ریال تک خرچ کرے گا۔ اس طرح 2018ء کے دوران مجموعی سرکاری اخراجات 1.1ٹریلین ریال سے زیادہ ہو جائیں گے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی حکومت اقتصادی شرح نمو کے فروغ اور شہریوں کے معیار معیشت کی بہتری کیلئے ادنیٰ فروگذاشت سے کام نہیں لے گی۔