شاہ سلمان نے ترقی، انصاف، عوامی راحت اور امت کی رہنمائی کی، یوم بیعت پر خراج تحسین
جمعرات 21 دسمبر 2017 3:00
جدہ(واس)سعودی رہنماؤں نے تیسرے یوم بیعت پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو ایک طرف تو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ریکارڈ وقت شاندار ہمہ جہتی کارناموں کا اعتراف کیا اور دوسری جانب مستقبل کے حوالے سے امنگوں اور آرزوؤں کا بھی اظہار کیا ہے۔گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے شاہ سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں تیسری دنیا سے نکال کر صف اول کے ممالک میں شامل کریں۔ بانی مملکت کے فرزند آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ خالد الفیصل نے یہ بھی کہا کہ آپ شاہ عبدالعزیز بانی مملکت اور پھر ان کے فرزند حکمرانوں (رحمتہ اللہ علیھم) کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ آپ شریعت کے نفاذ ، اسلامی عقائد کی پابندی ، عدل او ر میانہ روی کی پاسداری ، انتہا پسندی و دہشت گردی کی مخالفت ، حرمین شریفین اور ان کے زائرین کی خدمت کو اپنا نصب العین بنائے ہوئے ہیں۔ آپ کی پہلی فکر عوام کو راحت رسانی ہے۔ آپ نے ملک میں ترقی کے ستون استوار کئے۔ آگے بڑھتے رہئے یہی آپ کی شان ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ شاہ سلمان نے 3برس کے دوران سعودی گھرانے کو ترقیاتی و اقتصادی و تعمیراتی اقدامات کر کے ازسر نو ترتیب دیا۔ قومی تبدیلی پروگرام 2020اور سعودی ویژن2030کو اپنایا۔ نئے سعودی گھرانے کی ترتیب و تشکیل کا کام فرزندان وطن سے لیا۔ ایک سال میں 3اہم سربراہ کانفرنسیں منعقد کر ڈالیں۔ وزیر ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے کہا کہ تیسرا یوم بیعت ہم سب کیلئے انتہائی خوشی کا دن ہے۔ یہ قائداعلیٰ سے محبت کے اظہار ، ان کی شفقت پر اظہار تشکر اور ان کے عزائم پر اظہار تحسین کا دن ہے۔ العواد نے کہا کہ ولی عہد محترم کی مساعی کی بدولت اقتصادی تبدیلی کے عملی حل ترتیب پائے۔ شہزادہ محمد بن سلمان پورے عزم کے ساتھ وطن عزیز کو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ سعودی علماء کے قائد اعلیٰ مملکت کے بڑے مفتی شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کا عہد عظیم کارناموں اور مملکت کی جدید تاریخ کے مستقبل ساز فیصلوںکا عہد ہے۔ حرمین شریفین کی سرزمین خصوصاً اور امت مسلمہ عموماً ان شاہی اقدامات ، کارناموں اور فیصلوں سے فیض یاب ہو رہے ہیں۔ مفتی اعلیٰ نے کہا کہ شاہ سلمان کا دور اسلام کے دشمنوں کی خطرناک سازشوں اورسعودی عرب کے خلاف دسیسہ کاریوں سے شروع ہوا۔ ہمارے دشمن امن و استحکام کو متزلزل کرنے کے درپے تھے۔ ہماری سرحدوں پر حملے کر رہے تھے۔ سعودی قیادت نے بروقت خطرات کو بھانپ کر فیصلہ کن اقدام کیا۔ اسلام کے دشمن صفویوں کے حمایت یافتہ حوثیوں سے نمٹنے کا جرأت مندانہ فیصلہ کیا۔اسلامی علوم کے اداروں ، درسگاہوں اور کلیات و مدارس سے وابستگان نے مدینہ منورہ میں کنگ سلمان کمپلیکس برائے حدیث کے قیام کے فیصلے اور پھر اس کا سنگ بنیاد رکھنے پر خادم حرمین شریفین کو خادم السنہ کے لقب کا بجا طور پر حق دار قرار دیا۔ حرمین شریفین سے گہری دلچسپی ، مدینہ منورہ میں توسیع منصوبوں کے نفاذ کے لئے شہر نبوی کے 3بار دورے کو وزیرحج و عمرہ نے عالم اسلام اور مقدس شہروں سے قلبی لگاؤ کا آئینہ دار بتایا۔