Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینکوں کی خدمات کیخلاف کھاتے داروں کا شکوہ

    لکھنؤ- - - - - نوٹ منسوخی کے بعد ایک طرف بینک لوگوں کی سہولیات بڑھانے کا دعویٰ کررہے ہیں، وہیں کھاتہ دارو ں کی بینکوں کے تئیں ناراضگی بڑھ گئی ہے۔ بینکنگ سال 2016-17  (یکم جولائی 2016  سے 30  جون 2017 ) تک ملک بھر کے 20  علاقائی بینکنگ لوک پال دفاتر میں گزشتہ بینکنگ سال کے مقابلے 27  فیصد زیادہ لوگوں نے شکایات درج کرائیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ان شکایات میں دیہی علاقوں کے کھاتہ داروں کی شکایات سب سے زیادہ  یعنی 40 فیصد کی شرح سے بڑھی ہیں جبکہ شہری علاقوں میں 48  فیصد۔ حالانکہ بینکوں کیخلاف آئی شکایات کے معاملے میں کان پور ملک میں چھٹے مقام پر ہے لیکن یہاں 15  فیصد کی شرح سے شکایات میں کمی آئی ہے۔ ملک بھر میں سب سے زیادہ شکایات دہلی سے آئی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ 79.15  فیصد مزید چنڈی گڑھ میں ہوئی ہے جبکہ احمد آباد میں 61.66  فیصد کی شرح سے معاملے بڑھے۔ بینکنگ لوک پال کے اعداد و شمار دیکھے جائیں تو نجی بینکوں کیخلاف شکایت کرنے کے معاملے بڑھے ہیں۔ 2 برسوں میں قریب 90  فیصد اور گزشتہ سال کے مقابلے قریب 35  فیصد شکایات بڑھے ہیں، وہیں اسٹیٹ بینک آف انڈیا و معاون بینکوں کے خلاف 21.5  فیصد شکایات آئے ہیں۔

شیئر: