واشنگٹن..... واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک محقق کا کہناہے کہ 10ہزار سال قبل جن لوگوں کے پاس گھوڑے اور بیل ہوا کرتے تھے وہ لوگ امیر ترین کہلایا کرتے تھے۔ وہ ان جانوروں سے اپنے کھیت پر کام لیا کرتے تھے اور پھر اپنی زمینوں کو توسیع دیتے جاتے تھے اور یوں اس زمانے میں بھی امیر اور غریب میں بھی خاصا فرق ہوا کرتا تھا۔ یورپ، ایشیا اور امریکہ کے62معاشروں کے نئے جائزوں کے مطابق مویشی رکھنے والے لوگ زیادہ پیسے والے تصور کئے جاتے تھے۔ یہ لوگ اپنے جانوروں کی مدد سے زرعی پیداوار میں اضافے کا سبب بنتے تھے۔انکا کہناتھا کہ اس زمانے میں مغربی ملکوں میں گھوڑے اور بیل نہیں ہوا کرتے تھے جبکہ انکے پاس کتے اور ٹرکی ہوتے تھے۔ جن سے آپ کھیتوں پر زیادہ کام نہیں لے سکتے تھے۔