ریاض(جاوید اقبال) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کی یاد میں دنیا بھر میں ہونے والے اجتماعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ آج بھی ہردلعزیز رہنما ہیں۔ وہ پیپلز پارٹی ریاض کے زیر اہتمام بینظیر بھٹو کے سانحے کی دسویں برسی کے موقع پر حاضرین سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ نے پاکستان کے عوام کو احترام دیا۔ مہمان خصوصی پی پی پی آزاد کشمیر ریاض کے صدر سردار رضا خان جبکہ مہمان اعزازی یونس ابو غالب ، ڈاکٹر اشرف اویس او رعدیل اکبر تھے۔ صدارت پی پی ریا ض کے سینیئر نائب صدر محمد خالد رانا نے کی جبکہ نظامت کے فرائض وسیم ساجد نے ادا کئے۔ اجتماع سے پی پی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور سابق اسپیکر آزاد جموں و کشمیر ، قانون ساز اسمبلی سردار غلام صادق نے بھی بذریعہ ٹیلی فون خطاب کیا۔ اول الذکر نے بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحیح معنوں میں وفاق کی علامت تھیں۔ وہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کی بہت بڑی حامی تھیں اور ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی وارث تھیں۔ حلقہ فکر وفن ریاض کے صدر محمد ریاض چوہدری نے بینظیر بھٹو کی وفات کووطن کی جمہوری قوتوں کیلئے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ رائٹرز کلب کے صدر عبدالرؤف مغل نے انگریزی میں منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ بزم ریاض کے صدر تصدق گیلانی نے واضح کیا کہ بینظیر بھٹو نے کبھی کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی۔ مکتبہ دارالسلام کے سید فیصل علوی نے مطالبہ کیا کہ بینظیر بھٹو کے سانحے کی تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ فیاض گیلانی نے واضح کیا کہ اگر آج بی بی زندہ ہوتیں تو پاکستان کے حالات وہ نہ ہوتے جو کہ ہیں۔ احسن عباسی نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے کہا تھا کہ ایک آدمی کو تو قتل کیا جا سکتا ہے ایک خیال کو نہیں۔ ملک محمود نے واضح کیا کہ بینظیر بھٹو کے سانحے نے ملک کو انتشار کا شکار کر دیا تھا۔ ڈاکٹر محمود باجوہ نے بینظیر بھٹو کو ایک جری خاتون قرار دیا۔ مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما انجینیئر راشد محمود بٹ نے واضح کیا کہ میثاق جمہوریت پر دستخط کرنا محترمہ کی بصیرت کا ثبوت تھا۔ مبشر انوار نے کہا کہ بھٹو خاندان اور سیاست کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتے۔ مسلم لیگ ن ریاض کے سینیئر رہنما خالد اکرم رانانے کہا کہ بینظیر بھٹو نے ایم آر ڈی کی تحریک چلا کر جمہوریت کو مضبوط کیا تھا۔اے این پی ریاض کے سینیئر نائب صدر ظہور احمد نے کہا کہ بینظیر بھٹو جمہوری قوتوں کی نمائندہ تھیں۔ یونس ابو غالب نے متنبہ کیا کہ ملک صوبائیت کے ٹکڑوں میں بٹ رہا ہے۔ قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ مہمان خصوصی سردار محمد رزاق خان نے کہا کہ وہ کشمیر کی آزادی کو دل سے عزیز رکھتی تھیں۔ رانا محمد خالد نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا او ر کہا کہ بینظیر بھٹو کا نقصان صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پورے خطے کا نقصان ہے۔ یوسف علی یوسف اور وقار نسیم وامق نے بینظیر بھٹو کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ راجہ محمد طفیل کی تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز ہوا جبکہ ڈاکٹر محمود باجودہ کی دعا پر اختتام ہوا۔