نئی دہلی۔۔۔۔ملک بھر میں ڈاکٹروں کی ہڑتال شروع ہوگئی۔ پارلیمنٹ میں پیش ہونے والے نیشنل میڈیکل کمیشن بل کی مخالفت میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی جس میں تقریباً 3لاکھ ڈاکٹرز شامل ہیں۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل منظور ہوا تو تاریخ کا سیاہ دن ہوگا۔ انتظامیہ کو نجی میڈیکل کالجوں میں 15فیصد نشستوں کی بجائے 60فیصد نشستوں کی فیس کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔ ایم بی بی ایس کے بعد پریکٹس کیلئے ایک اور امتحانات دینا لازمی ، ایم سی آئی کی جگہ قومی کمیشن برائے میڈیکل ایجوکیشن بنانے کی شرط ہے ۔ آئی ایم اے کے نو منتخب صدر ڈاکٹر روی ونکھیڈکر نے کہاکہ موجود ہ شکل میں این ایم سی بل قابل قبول نہیں۔ آئی ایم اے کے ہیڈ کوارٹر نے ملک بھر میں آج طبی خدمات بند کرنے کا اعلان کیا ۔دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن نے آئی ایم اے کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے دارالحکومت میں تمام نجی اور کارپوریٹ اسپتالوں میں اوپی ڈی خدمات بند کرنے کی اپیل کی۔ آئی ایم اے کے سابق چیئرمین ڈاکٹر کے کے اگروال نے وزیر اعظم اور وزیر صحت کو خط تحریر کرکے بل کے مسودے اور بعض دفعات میں تبدیلی کی درخواست کی ۔