سینے سے گولی کے97ٹکڑے نکال دیئے
نئی دہلی .... 27سالہ ایک شخص جسے 4سال قبل سوتے میں سینے پر گولیاں ماری گئی تھیں گولی کے97 ٹکڑوں کیساتھ زندہ رہا۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ گولی کا کوئی بھی ٹکڑا اسکے دل یا پھیپھڑوں کو زخمی نہیں کرسکاتھا۔دہلی کے ایک ڈاکٹر نے اب اسکے آپریشن کے بعد یہ تمام ٹکڑے نکال دیئے ہیں۔ یہ ٹکڑے اس کے لئے ایک ٹائم بم ثابت ہوسکتے تھے کیونکہ انفیکشن پھیل سکتا تھا جس سے اسکے دل کو خطرہ ہوسکتا تھا۔ مراد آباد کے عارف حسین اپنے ہی شہر میں متعدد ڈاکٹروں سے رجوع کرچکے تھے ۔ وہ اس کے لئے میرٹھ اور دہلی بھی گئے کہ یہ سارے ٹکڑے نکالے جاسکیں مگر کسی بھی ڈاکٹر نے آپریشن کی جرات نہیں کی جس کے نتیجے میں اسکے سینے میں پس پڑ گئی اور ہر وقت بدبو آتی رہتی تھی۔ ایمز اسپتال کے پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر بپلاب مشرا نے کہا کہ اگر فوری آپریشن نہ کیا جاتا تو یہ انفیکشن جسم کے دوسرے اعضاءتک پھیل سکتا تھا۔ اب ڈاکٹر مشرا نے اس کے آپریشن کا چیلنج قبول کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ مشکل کام لگتا تھا اور ہم نے مریض کو یہ بتا دیا تھا کہ اسکی آپریشن ٹیبل پر موت بھی ہوسکتی ہے لیکن وہ یہ چانس لینے پر راضی تھا اور اسی کی وجہ سے مجھے ہمت بھی ہوئی۔ یہ 97ٹکڑے پپیتے کے بیج جتنے بڑے تھے۔ زیادہ تر تو یہ ٹکڑے ایک گروپ کی شکل میں تھے اور دل کی دیوار سے صرف ایک سینٹی میٹر بلند تھے۔ ہم نے آپریشن سے قبل اس کے کئی سی ٹی اسکین کئے ۔ مریض کے ایک قریبی عزیز نے بتایا کہ شادی سے 17دن قبل جائداد کے جھگڑے پر اسے گولی ماری گئی تھی۔ اب 27سالہ عارف کا کہناہے کہ میں ڈاکٹر کا بیحد شکر گزار ہوں جس نے مجھے نئی زندگی دی ہے۔