بنگلہ دیش میں محصور پاکستانیوں کی منتقلی وآبادکاری حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی،اعجاز الحق
مکہ مکرمہ ( محمد عامل عثمانی ) تنظیم حقوق حجاج کے چیئرمین کامران بٹ نے پاکستانی وفاقی وزیرمواصلات حافظ عبدالکریم اور سابق وزیر مذہبی امور اور رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق کے اعزاز میں استقبالیہ دیا ۔ اس موقع پر اعجاز الحق نے اردو نیوز سے بات چیت میں کہا ہے کہ چند ایسے سیاستدان موجود ہیں جو فوج کو سیاست میں الجھانا چاہتے ہیں لیکن فوج نے دو ٹوک انداز میں جمہوریت ہی کو ملک کے کسی بھی بحران کا حل قرار دیاہے ۔ مسئلہ محصورین کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ان محب وطن پاکستانیوں کو فراموش کر دینا واقعی قومی المیہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں محصور پاکستانیوں کی منتقلی وآبادکاری کی بنیادی طور پر حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی جس کے لئے ہم آواز اٹھاتے رہے اور آئندہ بھی حکومت کو توجہ دلاتے رہینگے ۔1993ء میں 325 محصورین کو بنگلہ دیش سے واپس لا کر پنجاب میں میاں چنوں اور مظفر گڑھ میں آباد کیا تھا۔ اس کے بعد اس معاملہ میں کو ئی پیش قدمی نہ ہوسکی جسکی وجہ خود د بعض پاکستانی علاقا ئی حلقوں کے سیاسی تحفظات تھے ۔ امریکی رویہ کے سوال پرانھوں نے پر زور الفاظ میں کہا کہ حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ کس طرح ڈھٹا ئی سے دہشت گردی کے خلاف 7000 پاکستانی فوجیوں اور70000 شہریوں کی قربانیوں کو نظر انداز کرنے کی جرات کر رہے ہیں ۔ الزام تراشیاں کرنے والوں کو یہ بھی معلوم ہو کہ افغانستان کی جنگ میں پاکستان کا 120 بلین ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ اس مد میں انکی امداد عشر عشیر کے برابر ہے ۔خلیج سے پاکستانیوں کی بڑی تعداد میں وطن واپسی کے سوال پر اعجاز الحق نے کہا کہ یقینا اس سے زرمبالہ میں زبردست کمی اور بیروزگاری میں اضافہ کا سنگین خطرہ موجود ہے البتہ CPEC کا منصوبہ اسکا متبادل ہوسکتا ہے ۔ آخر میں CPEC کے بارے میں انھوں نے ایک توجہ دلاؤ خدشہ ظاہر کیا کہ چین نے اس منصوبہ کیلئے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے اور وہ اسے آسانی سے ناکام نہیں ہونے دیگا۔ پاکستان کی طرف سے خدانخواستہ کسی بھی غیر ذمہ دارانہ رویہ پر چین براہ راست منصوبہ کو اپنے قابو میں لے سکتا ہے جو پاکستان کے لئے غیر مناسب ہوجائے گا۔ پاکستان میں پانی کے خطرناک بحران کے سوال پر انھوں نے کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کو توجہ دلارہے ہیں ۔ پانی کے معاملہ پر ہندوستان کی ہٹ دھرمی کے باعث دونوں ملکوں میں خطرناک جنگی صورت اختیار کرسکتی ہے۔