انسان کا سب سے بہترین سرمایہ اور قدرت کی جانب سے دیا جانے والا سب سے بہترین تحفہ اس کی اولاد ہے . یہ اس کی امیدوں ، خوشیوں اور خواہشوں کا محور ہے . ہر انسان اپنی اولاد کے اچھے مستقبل کے لیے فکر مند ہوتا ہے . اس کی کامیابی کے خواب دیکھتا ہے . اسے دنیا میں آگے بڑھتا اور پھلتا پھولتا ہوا دیکھنا چاہتا ہے اور اس سب کے لیے ضروری ہے کہ بچے کی اخلاقی تربیت اور ذہنی نشونما پر توجہ دی جائے .
والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچے کا دامن خوشیوں سے بھردیں اور ہمارے ہاں خوشی سے مراد مادی اشیاء کی بہتات تصور کی جاتی ہے . حالانکہ خوشی کا تعلق مادی اشیاء سے نہیں مثبت نقطہ نظر سے ہوتا ہے . انسان تکلیف ، مصیبت ، پریشانیوں اور ناپسندیدہ حالات سے فرار حاصل نہیں کر سکتا . ایسے میں صرف مثبت طرز فکر ہی انسان کے لیے تسکین حاصل کرنے کا سبب بنتی ہے . لہذا والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کو زندگی کے بارے میں مثبت نقطہ نظر دیں . انہیں ہر طرح کے سخت حالات سے نبرد آزما ہونے حوصلہ دیں . ان کی صلاحیتوں کو بہترین طریقے سے پروان چڑھائیں . انہیں مشکلات کو چیلنج کے طور پر قبول کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے پر اعتماد شخصیت دیں .
محض لاڈ پیار سے ایک مثبت شخصیت پروان نہیں چڑھتی . اگر آپ اپنے بچے کی زندگی آسان بنانا چاہتے ہیں تو اسے ہر آسانی اور عیش و آرام دے کر اسکا مستقبل مشکل نہ بنائیں . بلکہ اسےمستقبل میں اپنے لیے کچھ کرنے ، اور آگے بڑھنے کا حوصلہ دیں . اسکے اندر محنت کی عادت کو پروان چڑھائیں . اسے بے جا لاڈ پیار اور آسانیاں دے کر معاشرے کا نکما فرد نہ بنائیں . اس دنیا میں نکمے اور ناکارہ لوگوں کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں. اپنے بچے کی تربیت صحیح نہج پر کریں تاکہ وہ ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکے اور آپ کی دی ہوئی مثبت طرز فکر اسے مایوسیوں میں گھرنے سے بچا سکے .