Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

5حالات میں ملزم کو تحقیقات کیلئے حراست میں لیا جا سکتا ہے

 ریاض.... پبلک پراسیکوشن نے واضح کیا ہے کہ تحقیقات کے دوران حراست میں لینا قانونا ً جائز ہے۔ 5حالات میں ایسا کیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اگر جرم بڑا ہو اور تحقیقات کیلئے ملزم کو حراست میں رکھنا ضروری ہو یا ملزم تحقیقات کیلئے جگہ مختص کرنے کے سلسلے میں تعاون نہ کر رہا ہویا ملزم کے فرار یا روپوش ہونے کا خطرہ ہویا ملزم مقررہ تاریخ اور جگہ آنے کا اقرار نہ کر رہا ہو۔ ان سب حالات میں اسے تحقیقات کیلئے حراست میں لیا جا سکتا ہے۔ پبلک پراسیکوشن کا کہنا ہے کہ فوجداری کارروائی قانون کے لائحہ عمل کی 24ویں دفعہ میں صراحت کی گئی ہے کہ مذکورہ پانچوں حالات میں ملزم کو حراست میں لیا جا سکتا ہے۔ 

شیئر: