پیر 15جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
ریاض میں اتوار کو شروع ہونے والے سعودی جاپانی تجارتی فورم نے سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبے کے حوالے سے نئے مرحلے کا آغاز کردیا۔
سعودی جاپانی فورم قومی تبدیلی پروگرام کے نئے مرحلے کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔ اس فورم کی بنیادی شرط انسان پر سرمایہ کاری ہے۔ اسکا بڑا ہدف سعودی وژن 2030کے حصول کیلئے ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کرنا ہے۔سعودی وژن توانائی کے بہترین استعمال اور اعلیٰ کارکردگی پر بہت زیادہ بھروسہ کئے ہوئے ہے۔
سعودی عرب اپنے اسٹراٹیجک محل وقوع ، اپنی سرزمین میں موجود قدرتی وسائل ، قومی اقتصاد پر اس کے بھاری اثرات کے باعث ہر طرح کی سرمایہ کاریوں کے لئے بہترین جگہ ہے۔
جاپانی سرمایہ اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی دونوں ایسی نعمتیں ہیں جنہیں سعودی عرب میں غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوگی۔ اسکی بدولت خطے کی جملہ ضروریات کا احاطہ کیا جاسکے گا۔ خصوصاً مملکت سے متصل ممالک کے مسائل بہتر شکل میں حل کئے جاسکیں گے۔ سعودی عرب کی طاقت کا دارومدار اسکی اقتصادی حیثیت پر ہی نہیں بلکہ مملکت کا مذہبی وزن بھی اسکی طاقت کا بڑا سرچشمہ ہے۔ لاکھوں مسلمان حج ، عمرے اور زیارت کیلئے مملکت آتے ہیں یہ مملکت اور دیگر ممالک کے درمیان بالواسطہ تجارتی لین دین کی بہت بڑی مارکیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
سعودی عرب ٹیکنالوجی کے اعتبار سے ترقی یافتہ اور مالی اعتبار سے دولت مند ممالک کو سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کررہا ہے۔ اس کے اثرات کسی نہ کسی شکل میں مملکت اور علاقے کی اقتصادی سرگرمیوں پر منعکس ہونگے۔ یہ تمام فریقوں اور سب سے پہلے سعودی شہریوں کیلئے کامیابی کے بڑے امکانات کی حقیقی ضمانتیں ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭