مدارس کے بچوں کو بھی جدیدتعلیم سے آراستہ کیا جانا چاہئے، وزیر اعلیٰ یوپی
جمعرات 18 جنوری 2018 3:00
لکھنؤ- - - - - -اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاست میں مدارس کو بند کرنا مسئلہ کاحل نہیں بلکہ ان مدارس میں جدید تعلیم کا انتظام ہونا چاہیئے۔ انہوں نے یہ بات شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کے اس مکتوب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی جس میں مطالبہ کیاگیا تھا کہ تمام مدارس بند کردیئے جائیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مدارس ہی نہیں بلکہ سنسکرت اسکولوں میں بھی جدید تعلیم دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ضروری ہے کہ مدارس اور سنسکرت اسکول اپنے یہاں تعلیمی معیار بڑھا کر بچوں کو مقابلہ جاتی کورسز کیلئے تیار کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقت کا اہم تقاضا یہ ہے کہ مدارس اور سنسکرت اسکولوں میں کمپیوٹر ، انگلش ، سائنس ، میتھ جیسے مضامین کو نصاب میں شامل کیا جانا چاہیئے تاکہ ملک بھر میں مقابلہ جاتی امتحانات ہوتے ہیں ان میں مذکورہ درس گاہوں سے فارغ نوجوان پاس ہوکر ملک و قوم کی خدمت انجام دے سکیں اور اس طرح وہ اپنے مستقبل کو بھی یقینی بناسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سنسکرت اسکولوں اور مدارس میں روایتی تعلیم کیخلاف نہیں لیکن اسکے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کی بھی بچوں کو سخت ضرورت ہے۔ جمعرات کو انہوں نے یہ بات 9 ریاستوں کے وزراء برائے اقلیتی امور کے مشترکہ اجلاس میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ اس اجلاس میں ہریانہ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، بہار، دہلی ، پنجاب اور اترپردیش کے وزراء نے شرکت کی جبکہ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ یوپی نے کہا کہ وہ بچوں کو انجینیئر، ڈاکٹر اور آئی اے ا یس افسر بنانے کیلئے موقع فراہم کرانا چاہتے ہیں اور یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب مدارس اور سنسکرت اسکول بھی دوسری درس گاہوں کی طرح جدید تعلیم کا اہتمام کریں۔