بدترین شکست پر کوئی بہانہ نہیں، خراب کھیل سے ہارے، مکی آرتھر
ویلنگٹن: پاکستانی ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھر نے ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی ناکامی کو نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سویپ کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ بدترین شکست پر پر کوئی بہانہ نہیں بنا ﺅں گا اور ہم صرف اپنے خراب کھیل کی وجہ سے سیریز ہارے۔نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پانچویں ون ڈے میچ اور سیریز میں0-5 سے کلین سویپ شکست کے بعد مکی آرتھر نے کہا کہ کنڈیشنز بہت اچھی تھیں اور ہمارے کھلاڑیوں کو بھی میزبان حریفوں کی طرح کھیل کی صورتحال کے مطابق آگے آ کر اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ٹاپ آرڈر نے پوری سیریز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی جو انتہائی مایوس کن امر ہے، حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی کھلاڑی کنڈیشنز کے مطابق خود نہ ڈھال سکے اور ہم اچھا کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے۔ہم اپنی ہوم کنڈیشنز میں بہتر ٹیم ہیں اور یہاں دنیا کے بالکل دوسرے خطے میں ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم اس سے بہتر کھیل پیش کر سکتے تھے۔ مکی آرتھر نے کہا کہ اس وقت دنیا کی ہر ٹیم ہو گراونڈ اور ماحول میں بہت اچھی ہے لیکن دنیا کی بہترین ٹیم وہی کہلاتی ہے جو بیرون ملک بھی اچھی کارکردگی دکھا سکے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کا ٹاپ آرڈر بری طرح ناکام رہا اور تمام ہی میچوں میں ٹیل اینڈرز نے آ کر قومی ٹیم کو معقول اسکور تک رسائی دلائی۔گزشتہ سال پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بابر اعظم سیریز کے 5میچوں میں صرف 31 رنز بنا سکے جبکہ فخر زمان اور حارث سہیل کے سوا کوئی بھی بلے باز حریف بولرز کا سامنا نہ کر سکا۔مکی آرتھر نے سیریز کے دونوں میچوں میں موقع ملنے پر نصف سنچری اسکور کرنے والے حارث سہیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیم میں آ کر کارکردگی دکھا کر ثابت کیا کہ وقت پر کس طرح کھیلنا چاہیے تھا۔ہیڈ کوچ نے کہا کہ شکست کی وجہ سے ہمیں اپنی خامیاں تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ جاننے کا موقع ملتا ہے کہ ہم میں کہاں خامیاں موجود ہیں اور انہیں کیسے دور کرنا ہے۔مکی آرتھر نے ورلڈ کپ کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تمام ٹیمیں اب ورلڈ کپ کی تیاری کر رہی ہیں۔ہم جا کر اپنی ناکامیوں پر سوچ بچار کریں گے تاکہ آئندہ غیرملکی کنڈیشنز میں ہمیں ناکامی کا منہ نہ دیکھنا پڑے۔