شیرنی اور اسکے بچے میں ہولناک لڑائی، دفاعی تربیت تھی
ٹاڈوبا ، مہاراشٹر.... مقامی ٹائیگر ریزرو کی سیر کو آئے ہوئے ایک سیاح نے ایک شیرنی اور اسکے بچے کو ہولناک طریقے سے لڑتے ہوئے اور ہاتھا پائی کرتے ہوئے دیکھا تو اسے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اسکا خیال تھا کہ ان دونوں میں سے اب کوئی ایک ہی بچ سکے گا۔ وہ دم سادھے اس منظر کو دیکھتا رہا اور20منٹ کے بعد ہی دونوں کچھ پرسکون ہوئے اور ایک طرح سے لڑائی ختم ہوگئی۔ بعد میں ریزرو پارک کے ذمہ داروں نے پراتک ہمناباٹکر نامی فوٹو گرافر کو بتایا کہ یہ ایک تربیتی منظر تھا اور ماں اپنے بچے کو یہ سکھا رہی تھی کہ مشکل حالات سے کیسے نبرد آزما ہواجاسکتا ہے اور اگر کوئی اسکے علاقے میں گھسنے کی کوشش کرے تو اسے کس طرح مار بھگایا جاسکتا ہے۔ ماں بیٹے کی یہ لڑائی ایک ایسی جگہ ہوئی جہاں تقریباً 3سے 4فٹ پانی کھڑا تھا اور ایسے علاقے شیروں اور شیرنیوں کی تگ و دو کیلئے بہت موزوں سمجھے جاتے ہیں۔ اس لڑائی کی دلچسپ بات یہ تھی کہ شیرنی اپنے بچوں سے کمزور پڑ رہی تھی کیونکہ قد کاٹھ میں بھی شیرنی کے بچے اس سے زیادہ بڑے نظر آرہے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر شیرنیاں اپنے بچوں کو اس قسم کی تربیت دیکر دوسرے علاقوں میں بھیج دیتی ہیں تاکہ وہاں جاکر اپنا قبضہ جما سکیں اور اگر کوئی وہاں گھسنے کی کوشش کرے تو اسے مار بھگائیں۔ موقع کی تصاویر اتارنے والے فوٹو گرافر کا تعلق ایک آئی ٹی کمپنی سے ہے جسکا کہناہے کہ یہ پارک جو وسطی ہند میں واقع ہے مہاراشٹر کا سب سے بڑا نیشنل پارک ہے۔ اسکا کہناہے کہ وہ ماں بیٹے کی لڑائی دیکھنے میں اتنا مگن ہوا کہ اپنے ہوش و حواس تقریباً گنوا چکا تھا بس اس حد تک ہوش میں تھا کہ وہ یہ منظر اپنے کیمرے میں قید کرتا۔ اس لڑائی میں نہ تو کوئی فاتح ہوا اور نہ ہی کسی کو شکست ہوئی۔ مقابلہ بالکل برابر رہا۔