Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کے شہری مقامات پر بمباری، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے الزامات مسترد کردیے

نھم میں مسلح حوثی ملیشیا کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ (فوٹو ایس پی اے)

یمن میں فضائی حملوں کے حوالے سےالزامات کا جائزہ لینے والی جوائنٹ ٹیم کا کہنا ہے ’ یمن کے شہری علاقوں میں اتحادی فورسز کی جانب سے بمباری کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔‘

 سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق مشترکہ ٹیم نے وسیع بنیادوں پر تحقیقات کرنے کے بعد تمام الزامات کو مسترد کیے ہیں۔
جے آئی اے ٹی کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ 4 اپریل 2024 کو صعدۃ گورنریٹ کے ضلع رازح کے گاؤں الجمیمہ میں ایک گھرجبکہ 21 مارچ 2018 کو صنعا گورنریٹ کے ضلع نھم میں ایک گاڑی، 15 اپریل 2015 کو الجوف گورنریٹ کے ضلع خب الشعف کے علاقے الیتمہ اور 15 مارچ 2017 کو صعدۃ گورنریٹ کے باقم ضلع کے ہسپتال کو اتحادی فورسز نے نشانہ نہیں بنایا ، تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فورسز نے ضلع رازح پر فضائی آپریشن نہیں کیا (فوٹو ایس پی اے)

الجمیمہ قریہ میں میزائل سے ایک مکان کی تباہی اور متعدد مویشیوں کی ہلاکت کے الزام کے حوالے سے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ ’اتحادی فورسز نے ضلع رازح پر کوئی فضائی آپریشن کیا اور  نہ الجمیمہ پر فائرنگ کی‘۔
 بیان میں مزید کہا گیا کہ دعوی گیا جارہا تھا کہ اتحادی فورسز نے ایک علاقے میں گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں دو خاندانوں کے 5 افراد موجود تھے وہ لکڑیاں لے کر جارہے تھے، تحقیقات سے ثابت ہوا کہ یہ بات درست نہیں۔
  یہ علاقہ مارب اور صنعا گورنریٹس کو ملانے والی سڑک نھم کے مرکز میں واقع ہے۔ اتحادی فورسز نے نھم محاذ پر مسلح حوثی ملیشیا کی ایک گاڑی کو ٹارگٹ کیا تھا۔

ڈاکٹرز فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ بھی اس حوالے سے واضح ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

فضائی مشن کی وڈیو ریکارڈنگ و دیگر شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد مشترکہ ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ عسکری ہدف (گاڑی) کو ایک پختہ سڑک پر دیکھا گیا تھا جبکہ سڑک پر اس کے علاوہ کوئی نہیں تھا، ہدف کے اطراف میں کوئی عمارت بھی نہیں تھی۔ 
مشترکہ ٹیم کا کہنا تھا کہ بیان کردہ تاریخ پر الیتمہ کے علاقے میں کوئی فضائی آپریشن نہیں کیا گیا۔
قواعد کے مطابق فضائی مشن آرڈر، یومیہ ٹاسک، انوینٹری شیڈول ، مشن کے نفاذ کے طریقہ کار اورعسکری آپریشن کے بعد کی رپورٹس، سیٹلائٹ تصاویر اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا خیال رکھا جاتا ہے۔
مشترکہ ٹیم نے بتایا ہسپتال باقم شہر کے شمال مشرقی حصے میں واقع  ہے اور یہ اتحادی فورسز  کے ممنوعہ مقامات کی فہرست میں شامل ہے۔ 12 جولائی 2015 اور یکم اکتوبر 2016 کو اتحادی فورسز کی جانب سے اسے نشانہ بنانے کے بارے میں ڈاکٹرز فار ہیومن رائٹس کی طرف سے جاری کردہ 2  الزامات کی تحقیقات کے نتائج کے بعد  یہ بات واضح ہوتی ہے کہ فورسز نے ہسپتال کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ  15 مارچ 2017 کو ہسپتال پرعسکری کارروائی کی گئی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: