Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شادی کے بعد برادری تبدیل نہیں کی جاسکتی، سپریم کورٹ

نئی دہلی۔۔۔۔۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جنرل کیٹیگری کی لڑکی کے دلت مرد سے شادی کرنے پر اُسے ایس سی کا درجہ نہیں دیا جاسکتا۔ ذات برادری، پیدائش کی بنیاد پر طے ہوتی ہے۔ شادی کے بعد برادری تبدیل نہیں کی جاسکتی۔جسٹس ارون مشرا اور موہن شانتا نوگودار نے کیندریہ ودیالیہ میں ہندی کی ٹیچرکے طور پر خاتون کی تقرری کو مسترد کردیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سنیتا سنگھ نے جاٹو کمیونٹی کے ویر سنگھ سے شادی کی تھی ۔ سنیتا ویشیہ ذات کی تھی لیکن شادی کے بعد اس نے ایس سی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی اور بلند شہر کے ضلع مجسٹریٹ نے نومبر 1991ء میں اسے درج فہرست ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔ سنیتا کی تعلیمی لیاقت اور اس کے ذات سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر اسے پنجاب کے پٹھانکوٹ میں ملازمت مل گئی۔ ملازمت کے 21سال بعد سنیتا کیخلاف شکایت درج کی گئی کہ وہ اگر وال ذات سے ہے ۔ یہ برادری جنرل کیٹیگری میں آتی ہے اس لئے ایس سی کا سرٹیفکیٹ فرضی ہے ۔ بلند شہر کے سٹی مجسٹریٹ نے تحقیقات کے بعد سرٹیفکیٹ جعلی پایا جس کی رپورٹ سٹی مجسٹریٹ نے کیندریہ ودیالیہ کے پرنسپل کو دی ۔اس کے بعد سنیتا کابرادری سرٹیفکیٹ رد کردیا گیا۔

شیئر: