سفارتخانہ ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں میں کمیونٹی کی معاونت کریگا،پاکستان کلچر گروپ اور سفارتخانے کے تعاون سے چانسری ہال میں لوز مشاعرے سے خطاب
ریاض (جاوید اقبال) سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق نے واضح کیا ہے کہ سعودی معاشرے میں تبدیلیاں آرہی ہیںاسلئے پاکستانی فنکاروں کو چاہئے کہ وہ اپنے وطن کے علوم و فنون سعودی عرب میں زیادہ سے زیادہ متعارف کرائیں۔ وہ پاکستان کلچر گروپ اور سفارتخانہ پاکستان کے تعاون سے چانسری ہا ل میں معروف پاکستانی ڈرامہ نویس، اینکر اور مصنف انور مقصود کے زیر نگرانی منعقدہ مزاحیہ ”لوز مشاعرہ“ میں مہمان خصوصی کے طور پر حاضرین کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انور مقصودکے ہمراہ پاکستان سے آئے ہوئے فنکاروںمیں بہروز سبزواری، حنا دلپذیر، قاضی واجد، ایاز خان، شہزاد رضا، عزیز وارثی اور فلمی اداکار یاسر بھی تھے۔ خان ہشام نے کہا کہ پاکستانی فلمیں اور ڈرامے عربی زبان میں ترجمہ کرکے سعودی عرب میں دکھائے جاسکتے ہیں اور یہ کہ سفارتخانہ کمیونٹی کی ایسی غیر سیاسی، ادبی ا ور ثقافتی کاوشوں میں ہمیشہ معاونت کریگا۔ اس سے قبل کلچر گروپ کے جنرل سیکریٹری ظفر اللہ خان نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ انکی تنظیم گزشتہ 34برس سے اہم مواقع پر مختلف تقریبات منعقد کرتی آرہی تھی۔ انہوں نے سفیر پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنکی مساعی سے پاکستان سے مدعو فنکاروںکیلئے ویزو ںکا حصول ممکن ہوسکا۔ گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر ریاض جاوید خواجہ، ستارہ امتیاز نے اپنی تنظیم کی طرف سے سفیر پاکستان سفارتخانے کے اہلکاروں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ فنکاروں نے پاکستان کے مختلف علاقائی لہجوں میں اپنی فکاہیہ نظمیں پیش کیں اور حاضرین کو لوٹ پوٹ کردیا۔ انور مقصود نے ”عالم بالا سے ا نہیں آیا احمد فراز کا خط“ پڑھ کر محفل لوٹ لی۔ مشاعرے کے دوران انکے برجستہ فقروں نے بے پناہ داد حاصل کی۔ کلچر گروپ کے میڈیا سیکریٹری شمشاد علی صدیقی نے تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیئے۔