کولوراڈو .... یہاں قائم ساﺅتھ ویسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ دنیا اب سے اربوں سال قبل بھی موجود تھی اور زندگی بھی تھی۔ یہ تحقیقی رپورٹ ارتھ اینڈ پلانیٹری سائنس نامی جریدے کے تازہ شمارے میں چھپی ہے اور کہا گیا ہے کہ جس زمانے کی بات کہی جارہی ہے وہ دنیا کی حیاتیاتی تاریخ سے تعلق رکھتی ہے جسے ہیڈین عہد بھی کہا جاتا ہے او رجو امکانی طور پر اب سے 4ارب سال قبل موجود تھا۔ یہ تحقیقی رپورٹ زمین کی پرت کے قریب تر پائی جانے والی فضا اور ماحولیاتی عناصر پر تحقیق کرنے کے بعد سامنے آئی ہے اورپتہ چلا ہے کہ اس وقت بھی بے شک زندگی کسی بھی شکل میں ہو اپنی جگہ موجود تھی۔ موجودہ سائنس اس زندگی کو انتہائی چھوٹی زندگی یا مائیکروبیئل لائف قرار دیتے ہیں۔ یعنی اس وقت کے زندہ وجود عین ممکن ہے کہ صرف حشرات کی شکل میں ہوں مگر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ وہ بھی زندگی گزاررہے تھے۔