میں ’پُراعتماد نہیں ہوں‘ کہ غزہ جنگ بندی برقرار رہے گی: ڈونلڈ ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ حماس اس جنگ کے نتیجے میں کمزور ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں اعتماد نہیں کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ برقرار رہے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے حلف اٹھانے سے قبل ہی اسے اپنی سفارت کاری کی کامیابی قرار دے دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس واپسی پر جب ایک رپورٹر نے ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا دونوں فریق (حماس اور اسرائیل) جنگ بندی جاری رکھیں گے اور ایک مستقل معاہدے پر پہنچ جائیں گے تو ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’میں پراعتماد نہیں ہوں۔‘
’یہ ہماری جنگ نہیں، یہ ان کی جنگ ہے، لیکن مجھے اعتماد نہیں کہ یہ (معاہدہ) برقرار رہے گی۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ حماس اس جنگ کے نتیجے میں کمزور ہوئی ہے۔
’میں نے غزہ کی ایک تصویر دیکھی ہے۔ غزہ تو برباد کیا گیا ایک گراؤنڈ لگ رہا ہے۔‘
صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ان کا منصوبہ آگے بڑھا تو عزہ کی بہت شاندار تعمیر نو کی جائے گی۔
’سمندر کنارے اس کی لوکیشن بہت زبردست ہے اور اس کا موسم بھی بہت اچھا ہے۔ آپ کو علم ہے وہاں سب کچھ اچھا ہے اور وہاں بہت کچھ دلکش بنایا جا سکتا ہے۔‘
خیال رہے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اتوار سے شروع ہو گیا تھا جس کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہو گا۔
جنگ بندی معاہدے کے خدوخال سابق صدر جو بائیڈن نے مئی 2024 میں پیش کیے تھے لیکن ان پر عمل درآمد کا آغاز ٹرمپ اور بائیڈن کے سفارت کاروں کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ مضبوطی سے اسرائیل کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
حلف اٹھانے کے بعد اپنے ابتدائی اقدامات میں سے ایک کے ذریعے انہوں نے مغربی کنارے کے انتہا پسند اسرائیلی آبادکاروں پر عائد بائیڈن انتظامیہ کی پابندیاں ہٹا دی تھیں۔