لندن .... جب سے صاف پانی کا شوق بڑھتے بڑھتے جنون کی حدوں کو چھونے لگا تو بے شمار کمپنیوں نے طرح طرح کے ایسے فلٹر گیجٹس تیار کئے جن کے بارے میں انہیں تیار کرنے والی کمپنیوں کا دعویٰ تھا کہ اس سے پانی بالکل صاف ستھرا ہوجاتا ہے مگر اب ماہرین کی ایک ٹیم نے کہا کہ ان گیجٹس کے استعمال کے اتنے فوائد نہیں جتنے نقصانات ہیں۔ سردست برطانیہ میں نل کے ذریعے آنے والے پانی کو دنیا کا سب سے صاف ستھرا پانی قرار دیا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ برطانیہ کا پانی انتہائی بہترین ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ بالعموم بھاری سمجھے جانے والے پانی اور امراض قلب کی شرح میں کمی کے درمیان چولی دامن کا ساتھ ہے۔ یعنی اگر پانی کو بہت زیادہ فلٹر نہ کیا جائے تو اسکے فوائد فلٹر شدہ پانی سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ برطانوی پانی کے بارے میں حکومت کے سینیئر مشیر ڈاکٹر جم مارشل کا کہناہے کہ برطانوی پانی 99.9فیصد کوالٹی ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد ہی اچھا قرار پایا ہے۔