جمعرات 8فروری 2018کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
پوری دنیا نے کل بدھ کو سعودی ثقافت اور ورثے کے ترجمان جنادریہ میلے 32کی صورت میں مملکت کا عظیم الشان ثقافتی مظاہرہ دیکھا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اس عظیم الشان میلے کی سرپرستی کی۔ سعودی شہری سال بھر اس کا انتظار کرتے ہیں۔ یہ میلہ سعودی عرب کے صوبوں ، کمشنریوں اور تحصیلوں کی منفرد روایات اور تمدنی علامات کا سنگم بن چکا ہے۔ یہ میلہ وطن عزیز کے حال کی ترجمانی بھی کرتا ہے۔ یہ میلہ برسہا برس پر محیط سعودی عرب کے ثقافتی اور تاریخی ورثے کی رنگا رنگی کا آئینہ دار بنا ہوا ہے۔ سعودی عرب میں مختلف تمدن آئے ۔ عصر حاضرتک انکا زریں سلسلہ چلتا رہا۔ جزیرہ عرب کے یہ سارے نوادر جنادریہ میلے میں جمع ہوکر سعودیوںاور دنیا بھر کے لوگوں کو دعوت دیدار دیتے ہیں۔ موجودہ نسلیں آبا ﺅ اجداد کے رہن سہن اور زندگی کے طور طریقوں کو مجسم شکل میں دیکھ کر اپنے حال و مستقبل کے تانے بانے بنتے ہیں۔ ہزارو ںکی تعدد میں لوگ میلہ دیکھنے کیلئے آتے ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ مملکت کے سب لوگ اس میلے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
جنادریہ میلہ ہر سال کسی برادر یا دوست ملک کو اعزازی مہمان کے طور پر مدعو کرتا ہے۔ میلہ ”جنادریہ“ قریہ میں منعقد ہوتا ہے۔ اس قریہ کو سعودی صنعتوں ، دستکاریوں ، عوامی فنون ، اونٹوں کی دوڑ اور گھوڑوں کی دوڑ کا مرکز بھی کہا جاسکتا ہے۔ ہزاروں سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی یہ سارے پروگرام دیکھنے کیلئے کشاں کشاں جنادریہ پہنچتے ہیں۔