Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب پارلیمنٹ کی صدائے حق

اتوار 11فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار”البلاد“ کا اداریہ۔

عرب پارلیمنٹ کی تیسری کانفرنس نے حرمین شریفین کی نگہداشت، خدمت اور مقدس شہروں میں امن و امان کے قیام کی بابت جو رپورٹ پیش کی ہے وہ زمینی حقائق کی ترجمان ہے۔ عرب اسمبلیوں اور پارلیمنٹ کے اسپیکروں نے عرب پارلیمنٹ کی تیسری کانفرنس کے موقع پر ضیوف الرحمان کے حوالے سے سعودی عرب اور اسکی قیادت راشدہ کی خدمات پر گہری قدرو منزلت کا اظہار کیا۔ واضح کیا گیا کہ سعود ی عرب حجاج ومعتمرین اورزائرین کی خدمت مثالی شکل میں انجام دے رہا ہے۔
دہشتگردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور اسکے خاتمے کی بابت مشترکہ عرب موقف کے حوالے سے عرب پارلیمنٹ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے پوری امت کو زبردسست معرکہ لڑنا ہوگا۔ امت کو درپیش چیلنج بڑے ہیں۔ درپیش حالات مشترکہ جدوجہد دو چند کرنے کے متقاضی ہیں۔ مسلح دہشتگرد جماعتوں کادائرہ پھیلنے سے روکنے اور امت کے اتحاد و اتفاق کو برقرار رکھنے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگانا ہوگی۔
فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا مسئلہ بھی کانفرنس کے ایجنڈے پر مکمل اعتماد اور کامل عزم کے ساتھ پیش کیا گیا۔ واضح کیا گیا کہ مسئلہ فلسطین ہی عربوں کا کلیدی مسئلہ ہے۔ عرب پارلیمنٹ کا یہ موقف ایک طرح سے عرب اقوام کی امنگوں کا ترجمان ہے۔ اسکی بڑی اہمیت ہے۔ عرب حکمراں درپیش نازک حالات کا احساس و ادراک رکھتے ہیں۔ انکا مطالبہ ہے کہ بین الاقوامی قانون ، بین الاقوامی قانونی قراردادوں، عرب امن فارمولے کے تحت بین الاقوامی برادری اسرائیل سے مسئلے کا حل نافذ کرائے۔ فلسطینی عوام کو خودمختار ریاست 1967ءکی سرحدوں کے اندر قائم کرنے کا موقع دلایا جائے اور مشرقی القدس کو اسکا دارالحکومت بنایا جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭  
 

شیئر: