پاکستان میں فرنس آئل کی درآمد میں کمی
حکومت پاکستان کی جانب سے بجلی گھروں کو پیداوار کیلئے ترجیحی بنیادوں پر ایل این جی کے استعمال کے احکامات کے بعد گزشتہ ماہ جنوری میں فرنس آئل کی در آمد 66فیصد کمی سے محض 58 ہزار500ٹن کی سطح پر رہی اور صرف وہی فرنس آئل در آمد کیا گیا جس کی خریداری کا معاہدہ کیا جاچکا تھا کیونکہ حکومت نے پی ایس او کو فرنس آئل کی در آمد بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔آئل انڈسٹری ذرائع کے مطابق دسمبر 2017میں فرنس آئل کی در آمد ایک لاکھ 70 ہزار ٹن کے لگ بھگ رہی جبکہ جنوری میں اسکی در آمد میں66فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ۔وفاقی حکومت نے بجلی کی پیداوار کیلئے محض ایل این جی پر انحصار کرنے کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر در آمد کے بجائے مقامی طور پر تیار کردہ فرنس آئل کے استعمال کو ترجیح دی جائیگی۔جنوری میں پٹرول کی در آمد14فیصد اضافے سے 4لاکھ67ہزار ٹن کے لگ بھگ رہی جبکہ دسمبر میں پٹرول کی در آمد4لاکھ8ہزار ٹن سے زائد ریکارڈ کی گئی تھی ۔طیاروں میں استعمال ہونے والے ایندھن جیٹ فیول کی در آمد گزشتہ ماہ 33فیصد اضافے سے 42ہزار593ٹن رہی جبکہ دسمبر میں 32ہزار ٹن سے زائد جیٹ فیول در آمد کیا گیا تھا ۔جنوری میں خام تیل کی در آمد 14فیصد اضافے سے 7لاکھ44ہزار ٹن سے زائد رہی جس میں سے ایک لاکھ83ہزار ٹن سے زائد خام تیل بائیکو کی سنگل پوائنٹ مورنگ پر درآمد کیا گیا۔ دسمبر میں 6لاکھ53ہزار ٹن سے زائد خام تیل در آمد کیا گیا جس میں سے 97ہزار ٹن بائیکو ریفائنری نے در آمد کیا ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی در آمد12فیصد اضافے سے 4لاکھ24ہزار ٹن کے لگ بھگ رہی جبکہ دسمبر میں ڈیزل کی در آمد3لاکھ80ہزار ٹن کے قریب تھی ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭