بینکنگ سیکٹر دیوالیہ پن کی طرف گامزن
نئی دہلی۔۔۔۔ہندوستانی بینکنگ نظام کہیں دیوالیہ ہونے تو نہیں جارہا ؟کیونکہ ساڑھے 5سال میں بینکوں کی3لاکھ 67ہزار 765کروڑ روپے کی رقم آپسی سمجھوتے کے تحت (رائٹ آف) ڈوب گئی۔وہیں اس سے کہیں زیادہ رقم اب بھی ڈوبتے کھاتوں میں ڈالنے کی مجبوری نظر آرہی ہے۔ آرٹی آئی کے تحت ریزروبینک آف انڈیا کی جانب سے جو معلومات فراہم کی گئیں وہ انتہائی سنسنی خیز ہیں۔ آر بی آئی کے مطابق 2012، 2013ء سے ستمبر 2017ء تک قومی اور پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں نے آپسی سمجھوتے کے ذریعے کل 36775کروڑ رقم رائٹ آف کی ہے۔ اس میں سے 27پبلک سیکٹر کے بینک ہیں جبکہ 22پرائیویٹ سیکٹر کے بینک ہیں۔آر بی آئی نے بتایا کہ بینکوں کے ذریعے رائٹ آف کی جانیوالی رقوم میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔