شام کی نئی حکومت میں شامل ہونے والی پہلی خاتون کون ہیں؟
شامی سیاسی امور کے شعبے نے ایکس اکاونٹ پر رابطہ نمبر بھی دیا ہے (فوٹو العربیہ)
شام کی نگراں حکومت کے شعبہ سیاسی امورکی جانب سے پہلی خاتون ’عائشہ الدبس‘ کو خواتین کے امور کی ذمہ دار مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
العربیہ کے مطابق احمد الشرع کی زیر قیادت قائم ہونے والی نگراں حکومت کی انتظامیہ میں اعلی سرکاری عہدے پر فائز ہونے والی عائشہ الدبس پہلی خاتون ہیں۔
یہ اقدام خواتین کو نئی انتظامیہ میں شامل کرنے کی تجاویز اور مطالبے کی وجہ سے کیا گیا ہے جس میں کہا جارہا تھا کہ تعمیر نو اور بعد کے مراحل میں خواتین کو شامل کیا جائے۔
شامی سیاسی امور کے شعبے کی جانب سے ایکس اکاونٹ پر عائشہ الدبس کی تصویر اور ان کے رابطہ نمبرز بھی دیے گئے ہیں تاکہ خواتین کے سیاسی، ثقافتی اور سماجی امور کے لیے ان سے براہ راست رابطہ کیا جا سکے۔
عائشہ الدبس نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر لکھا ’اللہ ہمیں اس امانت کا بار اٹھانے کے قابل بنائے تاکہ اہل شام کے چہروں پر مسکراہٹوں کو لوٹایا جاسکے جو برسوں سے کھو گئی ہیں۔‘
انہوں نے اپنا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا’ میں ایک عام شخصیت ہوں تاہم معاشرے میں خواتین کے پراثرکردار اور ترقی کی خواہاں رہی ہوں۔‘
عائشہ الدبس نے ماضی میں فلاحی وامدادی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا جن میں ترکیہ میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپوں میں ان کی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کے بارے میں دنیا کو درست معلومات مہیا کرنا شامل تھا۔