Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈربن ٹیسٹ: آسٹریلیا کی جنوبی افریقہ سے جیت ایک وکٹ کی دوری پر

ڈربن: جنوبی افریقی اوپنر ایڈین مرکرام دلیرانہ سنچری ٹیم کو کھیل میں واپس لانے میں کسی حد تک کامیاب ہوگئے تھے لیکن ان کے 143 رنز پر آوٹ ہوتے ہی آسٹریلیا کی جیت یقینی نظر آنے لگی۔ کھیل کے آخری لمحات میں جنوبی افریقہ کے 3 کھلاڑی اسکور میں بغیر کسی اضافے کے پویلین لوٹ گئے۔ پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقہ نے 293 رنز بنا ئے تھے اور اس کے 9 کھلاڑی آوٹ ہوئے تھے۔ میچ جیتنے کیلئے جنوبی افریقہ کو مزید 124 رنز کی ضرورت ہے جبکہ اس کی صرف ایک وکٹ باقی ہے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین کوئنٹن ڈی کوک 81 جبکہ آخری کھلاڑی مورنی مورکل صفر کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔ آسٹریلیا نے گزشتہ کے اسکور 213 رنز 9 کھلاڑی آوٹ پر مجموعی برتری 402 رنز کے ساتھ اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی ، پوری ٹیم 227 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔ آخری آوٹ ہونے والے کھلاڑی پٹ کمنز تھے جنہوں نے 26 رنز بنائے۔ انہیں کیشو مہاراج نے بولڈ کیا۔ اس طرح جنوبی افریقہ کو میچ جیتنے کیلئے 417 رنز کا مشکل ہدف ملا۔  اوپنر ایڈین مرکرام ، وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک اور تیونس ڈی بریون کے علاوہ کوئی بھی جنوبی افریقی بیٹسمین ڈبل فگر میں نہیں پہنچ سکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں۔ ڈین ایلگر 9 ، ہاشم آملہ 8، اے بی ڈی ویلیئرز صفر، کپتان فاف ڈو پلیسس 4 رنز بناکر آوٹ ہوئے۔ ان مشکل حالات میں ایڈین مرکرام نے دلیرانہ کھیل پیش کرتے ہوئے شاندار سنچری اسکور کی ۔ انہوں نے 218 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 19 چوکوں کی مدد سے 143 رنز بنائے۔ دوسرے کامیاب بولر وکٹ کیپر بیٹسمین کوئنٹن ڈی کوک رہے جو ناقابل شکست 81 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔ جنوبی افریقہ کی آخری4 وکٹیں صرف 7 رنز کے اضافے پر گریں جبکہ 3کھلاڑی بغیر کسی اضافہ کے پویلین لوٹ گئے۔ مرکرام اور ڈی کوک کی شراکت سے ایسا محسوس ہورہا تھا کہ جنوبی افریقہ نہ صرف میچ بچانے میں کامیاب ہوجائے گا بلکہ میچ اپنے نام بھی کرلے گا لیکن 147 رنز کی شراکت مرکرام کے آوٹ ہوتے ہی اختتام کو پہنچی اور آسٹریلوی بولرز نے میچ میں واپس آتے ہوئے پہلے ٹیسٹ میں کامیابی یقینی بنالی۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 4 ، جوش ہیزل وڈ نے 2 وکٹیں لیں۔ ایک، ایک وکٹ پٹ کمنز اور مچل مارش کے حصے میں آئی۔ 

شیئر: