نئی دہلی ...وزیر خارجہ سشما سوراج نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ عراق میں داعش نے 2014ءمیں جن 39ہندوستانیوں کو اغوا کیا تھا وہ سب ہلاک کئے جاچکے ہیں۔ ان کو موصل سے اغوا کیا گیاتھا۔ انکی آخری رسومات بھی ادا کی جاچکی ہیںاور باقیات بغداد بھیجی جاچکی ہیں جہاں انکا ڈی این اے لیا گیا۔ گزشتہ روز ہی ہمیں اطلاع ملی کہ 38افراد کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے جبکہ 39ویں شخص کا ڈی این اے 70فیصد میچ ہوا ہے۔ پچھلے سال جولائی میں سشما سوراج نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ وہ ان مغویوں کو ٹھوس ثبوت کے بغیر مردہ قرار نہیں دینگی کیونکہ اس کے بغیر کسی شخص کو مردہ قرار دینا گناہ ہے اور میں یہ گناہ نہیں کرسکتی۔سشما نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ داعش کی قید سے فرا ر ہونے میں کامیاب ہونے والے ہرجیت مسیح کا دعویٰ غلط ہے۔ اس نے کہا تھا کہ ان ہندوستانیوں کو اغوا کرنے کے فوری بعد گولی مار دی گئی گئی تھی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔ ہرجیت چند بنگلہ دیشی مغویوں کے ساتھ اغوا کیا گیا تھا۔ اسکی یہ بات بھی غلط تھی کہ اسے ٹانگ میں گولی ماری گئی تھی اور اس نے خود کومردہ ظاہر کیا تھا اور یوں وہ بچ گیا۔ دریں اثناءایوان میں اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور سشما کی تقریر میں بار بار خلل ڈالا۔ ایک اطلاع کے مطابق مرکزی وزیر جنرل وی کے سنگھ عراق جائیں گے اور مرنے والوں کی باقیات وطن واپس لیکر آئیںگے۔ واپس آنے والا طیارہ پہلے امرتسر اور پھر کولکتہ میں اترے گا۔