Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 مکہ جانے کے لیے 23 اپریل سے پرمٹ کی شرط عائد، ’غیرملکی 29 اپریل تک اپنے ملک لوٹ جائیں‘

مکہ کے اقامہ ہولڈرز کے لیے پرمٹ ضروری نہیں ہوگا (فائل فوٹو: ایکس اکاؤنٹ)
وزارتِ داخلہ نے حج سیزن کے لیے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ مکہ میں داخلے کے لیے 23 اپریل سے پرمٹ کی شرط  پرعمل درآمد کا آغاز ہو گا۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں عمرہ ویزے پر موجود غیرملکیوں کو چاہیے کہ وہ 29 اپریل تک اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں بصورت دیگر اسے خلاف ورزی شمار کیا جائے گا۔
وزارتِ داخلہ کا مزید کہنا ہے کہ 23 اپریل کے بعد سے سعودی عرب کے مختلف شہروں میں مقیم غیرملکیوں کو مکہ جانے کے لیے پرمٹ درکار ہوگا بصورت دیگر انہیں شمیسی یا دیگر چیک پوسٹ سے لوٹا دیا جائے گا۔
وہ غیرملکی جن کے اقامے مکہ شہر سے جاری ہوئے ہیں انہیں پرمٹ سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ ایسے غیرملکی جنہیں کام کی غرض سے مکہ یا مشاعر مقدسہ جانا ہوتا ہے انہیں کام کی نوعیت کے اعتبار سے ’ابشر‘ یا ’مقیم‘ پورٹل سے پرمٹ جاری کرانا ہوگا۔
خلیج تعاون کونسل کے شہری یا مملکت میں دیگر ویزوں (عمرہ کے علاوہ) پر مقیم غیرملکیوں کے لیے ’نسک ‘ پورٹل کے ذریعے عمرہ پرمٹ کا اجرا 29 اپریل 2025 سے بند کردیا جائے گا جو 10 جون 2025 تک بند رہے گا۔

پرمٹ کا مقصد عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے (فائل فوٹو: اردونیوز)

وزارتِ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ حج ویزے کے علاوہ تمام اقسام کے ویزوں پر مملکت میں مقیم غیرملکیوں کو حج سیزن کے آغاز (29 اپریل) سے ہی مکہ میں رہائش اختیار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ عازمین حج کی سہولت اور امن وسلامتی کے پیش نظر ضوابط مقرر کیے گئے ہیں جن پر عمل کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی پر مقررہ سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

 

شیئر: