بچے رنگوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں، ان میں کامیابی کا رجحان بڑھتا ہے، نادیہ سعید
ذکاء اللہ محسن ۔ ریاض
پینٹنگ کرنا ایک نہایت نفیس اور عمدہ کام ہے۔ کہتے ہیں کہ رنگوں کی زبان ہوتی ہے اور جب یہ رنگ کوئی شاہکار تخلیق کرتے ہیں تو پھر لازمی طور پر اس کے چرچے ہر سو پھیل جاتے ہیں۔
ریاض میں بچوں نے اپنے نازک ہاتھوں سے مختلف رنگوں سے کچھ ایسے ہی شاہکار تخلیق کیے کہ وہ دنیا بھر کو یگانگت اور باہمی بھائی چارے کا انمول سبق دے گئے۔معروف کمیونٹی پرسن نادیہ سعید کی جانب سے بچوں میں رنگوں میں تخلیقی سرگرمیاں اجاگر کرنے اور دنیا بھر کے ممالک کے جھنڈوں سے روشناس کروانے کیلئے ایک مقابلے کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے بھرپور شرکت کی اور رنگوں کی مدد سے پاکستان، سعودی عرب، عراق، اٹلی، فرانس، بلجیم، سائوتھ افریقہ، جنوبی اور شمالی کوریا،ہند، عمان، بحرین اور دیگر ممالک کے پرچم بنائے اور ان ممالک کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔بچوں نے مختلف رنگوں کا استعمال کرکے جہاں اپنے اندر چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو نکھارا وہیں یہ پیغام بھی دیا کہ دنیا میں محبت اور باہمی بھائی چارے کی فضا قائم ہو تو پوری دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے۔
نادیہ سعید کا کہنا تھا کہ بچے رنگوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ان میں مختلف چیزیں بنا کر ایک جذبہ پیدا ہوتا ہے اور وہ بہتر سے بہتر کام کرنے کی لگن میں کھو جاتے ہیں جس سے بچوں میں کامیابی کا رجحان بڑھتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭