بندر نے روڈ شو کے دوران بچے کو ٹکر مار دی
مشرقی جاوا..... یہاں ایک بندر نے جو علاقے کی میکاک نسل سے تعلق رکھتا تھا ایک روایتی روڈ شو کے دوران سڑک کے کنارے کھڑے ایک بچے کو زور دار ٹکر مار دی جس کے بعد سے لوگوں نے یہ مطالبہ شروع کردیا ہے کہ ایسے واہیات مقابلے بند کردیئے جائیں۔ کہا جاتا ہے کہ ”ٹوپنگ مونیٹ “ نامی کھیل ایک عرصے سے مشرقی جاوا میں کھیلا جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک شو یہاں جاری تھا کہ اس میں حصہ لینے والا بندر سڑ ک کے کنارے ایک لڑکے سے ٹکرایا۔ جس سے لڑکے کو زبردست چوٹیں آئیں۔ موقع پر موجود افراد نے اس مذاق نما وحشت کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ پابندی کا مطالبہ ایک عرصے سے جاری ہے مگر لڑکے کے ساتھ پیش آنے والے تازہ واقعہ نے اس مطالبے میں شدت پیدا کردی ہے کیونکہ کھیل کا طریقہ کار کچھ ایسا ہے کہ اس میں حصہ لینے والے بندروں کی گردن کے گرد پٹی باندھ دی جاتی ہے۔ جس سے بندر کا ہلنا جلنا مشکل بلکہ ناممکن ہوجاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انڈونیشیا کے کئی علاقوں میں اس کھیل پر پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔ موقع کی جو وڈیو جاری ہوئی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مقابلے میں شریک بندر سائیکل چلاتا ہوا ایک ٹیلے سے نیچے اترتا ہے اور پھر سائیکل اسکے قابو سے باہر ہوجاتی ہے اور وہ سڑک کے کنارے تماشا دیکھنے کےلئے کھڑے بچے سے ٹکرا جاتا ہے۔ زور دار ٹکر سے بچہ اوپر اچھلا اور کچھ دور آگے جاکر گر گیا۔ انڈونیشی دارالحکومت میں ایسا ہی ایک حادثہ 2013ءمیں پیش آیا تھا۔ جس کے بعد وہاں پابندی لگ گئی تھی۔ٹوپنگ مونیٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انڈونیشیا کے مختلف جزیروں میں قدیم باشندے بندروں سے تفریح لینے کیلئے انہیں سائیکل چلانا سکھاتے تھے اور پھر انکے درمیان مقابلہ کراتے تھے جس پر شرطیں بھی لگتی تھیں۔