بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ٹی بیگز صرف چائے بنانے کے کام آتے ہیںاور وہ اسے استعمال کرنے کے بعد پھینک دیتے ہیں۔ مگر ٹھہریں! ان استعمال شدہ ٹی بیگز کو آپ اب بھی ستعمال کرسکتے ہیں۔ کیسے؟ ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
1۔ زیادہ دحر دھوپ میں رہتے ہوئے آپ کی جلد جل جاتی ہے۔یہ ٹی بیگز جلد کو آرام دے سکتے ہیں۔ 4، 5ٹی بیگز لیں اور انہیں باتھ ٹب میں ڈالدیں۔ پھر آپ بھی 25سے 30منٹ تک پانی سے بھرے اس باتھ ٹب میں رہیںاس کے بعد سادے پانی سے نہالیں۔ دن میں دو مرتبہ ایسا کریں۔ خود محسوس کرینگے کہ جلی ہوئی جگہ ٹھیک ہوگئی ہے۔
2۔ پیروں کی بدبو دور کرنے کیلئے یہ ٹی بیگز انتہائی بہترین ثابت ہوئے ہیں۔ نیم گرم پانی میں چند ٹی بیگز ڈال دیں اور پھر اسی پانی میں اپنے پاﺅں بھگو لیں ۔ یوں نہ صرف بدبو ختم ہوجائیگی بلکہ جلد بھی نرم ہوجائیگی۔
3۔ بعض اوقات فرائی پین میں زنگ لگ جاتا ہے۔فرائی پین کو ہر مرتبہ دھونے کے بعد استعمال شدہ ٹی بیگز سے رگڑیں پھر کبھی زنگ نہیں لگے گا۔
4۔ آنکھوں کے نیچے سوجن ختم کرنے کیلئے تو ٹی بیگز بہترین ثابت ہوئے ہیں۔2سے3ٹی بیگزکو ٹھنڈا کرنے کے بعد آنکھیں بند کرکے اس سوجن والی جگہ پر رکھ دیں ۔ 10 سے 15منٹ تک ایسا ہی رکھیں۔آہستہ آہستہ آپ کی سوجن بھی ختم ہوگی ا ور آنکھوں کو بھی آرام ملے گا۔
5۔ پودے کو جراثیم سے بچانے کیلئے ٹی بیگز سے پتی نکال کر کھاد پر چھڑک دیں۔یہ پتی اس پودے کیلئے قدرتی کھاد کا نعم البدل ثابت ہوگی۔
6۔ کھڑکی کے شیشے صاف کرنے کیلئے استعمال شدہ ٹی بیگز کاجواب نہیں۔
7۔ قالن سے اگر بدبو آرہی ہو تو خشک ہونے پر بیگز سے پتی نکال لیں اسے قالین پر چھڑکیں اور ساتھ ہی تھوڑا سا بیکنگ سوڈا بھی ڈالیں۔ اس طرح نہ صرف بدبو ختم ہوگی بلکہ قالین بھی صاف ہوگا۔ یہ یاد رہے کہ پتی اور سوڈا 20سے 25منٹ تک قالین پر رہنا چاہئے۔
8۔ معمولی زخم آجائے تو گھبرائیں مت۔ اسی ٹی بیگز کو اس زخم پر رکھ دیں یوں تکلیف بھی ختم ہوجائیگی اور زخم کا نشان بھی ختم ہوگا۔
9۔ ٹی بیگز کو مختلف کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بڑے سے برتن میں پانی ڈالیں اور اس میں استعمال شدہ ٹی بیگز لٹکا دیں یوں پانی میں خوشبو پیدا ہوگی۔ اب ٹی بیگز پھینک دیں اور اس پانی میں آپ چاول، پاستا یا کچھ بھی پکا سکتے ہیں۔
10۔ منہ سے بیکٹریا کی وجہ سے بدبو آتی ہے۔ آپ کو یہ کرنا ہے کہ استعمال شدہ پتی منہ میں کچھ دیر رکھیں اور تھوک دیں۔ آپ کو محسوس ہوگا کہ منہ سے بدبو ختم ہوچکی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭