Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بہار:اورنگ آبادمیں فرقہ وارانہ ہنگامہ ،دکانیں نذرآتش

    بہار۔۔۔۔ بہار کے اورنگ آباد شہر میں گزشتہ شب ہندوؤں نےمذہبی جلوس صدر اسپتال سےنکالاجو مسلم اکثریتی علاقوں سے ہوتے ہوئے شہر کے نواڈیہہ محلے پہنچا۔ جلوس کے ساتھ 300 سے 400 موٹر سائیکل سوارسروں پر بھگوا پٹی باندھے اور ہاتھوں میں تلوارلئے قابل اعتراض نعرےلگا رہے تھے جس پر  محلے کے لوگوں نے اعتراض کیاتودونوں فریقوں کے درمیان پتھر بازی شروع ہوگئی ۔
شر پسندوں نےمسلمانوں کےگھروں کو دستی بموں سے نشانہ بنانا شروع کردیا۔مقامی رہنما نورالہدیٰ خان کے گھر میں گھس کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایااورعنایت مسجد،عیدگاہ و قبرستان کی بے حرمتی کی بعد ازاں جلوس میں شامل شرپسندوں نے شہر کے صدر بازار کا رخ کیا جہاں مسلمانوں کی دکانوں کو نذرِ آتش کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔واضح ہو کہ محض 250 میٹر پر اورنگ آباد تھانہ اور  اس سے کم فاصلے پر ایس پی اور ڈی ایم کا دفتر اور رہائش گاہ واقع ہونے کے باوجودشر پسند وں نےگھنٹوں شہر میں ہنگامہ ،آتشزنی اور لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا۔
اورنگ آباد ضلع سے تعلق رکھنے والے پٹنہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل محمد غیاث الدین خان نظامی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور نتیش کمار مل کر منصوبہ بند طریقے سے ریاست کا ماحول خراب کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ’’آخر کیسے انتظامیہ نے بغیر مناسب پولیس دستہ کی تعیناتی کے اتنی بڑی تعداد میں مذہبی جلوس کو نکلنےکی اجازت دیْ؟۔ انہوں نے کہا کہ جلوس کے ساتھ تعینات پولیس اہلکاروں  اور ضلع کے سینئر افسران کے کردار کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔بہار کے لوگ امن وبھائی چارے کے ماحول کو پسند کرتے ہیں وہ فرقہ وارانہ سازش کوکسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔حالات کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے پولیس کی کثیرتعداد اور گشتی ٹیمیں مختلف علاقوں میں تعینات کردیں تاہم حالات کشیدہ مگر کنٹرول میں ہیں۔
مزید پڑھیں:- - - - -بھاگلپور : متنازعہ گیت بجانے پر9افراد کیخلاف وارنٹ جاری

شیئر: