Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دماغی صحت پر اثر انداز ہونے والے عوامل‎

دماغ انسانی جسم کا اہم ترین حصہ ہے جو سوچنے سمجھنے اور دن بھر کے امور انجام دینے میں مدد کے فرائض سرانجام دیتا ہے ۔ یہ جسم کے تمام اعضاء کی کارکردگی کو کنٹرول کرتا ہے اور انہیں  مناسب طریقے سے کام کرنے کے لیے ہدایات فراہم کرتا ہے ۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسی کئی عادتیں ہیں جو کہ دماغ کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہیں ۔ یہ عادتیں آپ کی دماغی کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں ۔ ان عادات میں متوازن غذا استعمال نہ کرنا  ، ناشتے کا ناغہ کرنا  ، بھر پور نیند نہ لینا  ، سگریٹ نوشی  ، دماغ کا عدم استعمال ،  تنہائی  اور ہمہ وقت  خاموشی  شامل ہیں۔ اگر غذا کے حوالے سے بات کی جائے تو ناشتہ نہ کرنا یا ناشتے کا ناغہ کرنا دماغی صلاحیتوں کو دن بھر کے لئے متاثر کرتا ہے۔ اکثر افراد صبح سویرے ناشتہ کرنے سے گھبراتے ہیں  ، کچھ کو صبح کی مصروفیات میں ناشتہ کرنے کا وقت ہی نہیں  ملتا  اور کچھ ڈائٹنگ کے چکر میں ناشتہ چھوڑ دیتے ہیں .  ناشتہ نہ کرنے کا مطلب ہے دن کا پہلا کھانا گول کر جانا  . آٹھ گھنٹے کی نیند کے بعد جسم کو مناسب غذائیت کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور ناشتہ نہ کرنے کی صورت میں خون میں شوگر کا لیول کم ہوجاتا ہے جو کمزوری اور نقاہت کا باعث بنتا ہے  . اس کے نتیجے میں دماغ تک بھی مطلوبہ غذائیت نہیں پہنچ پاتی اور دماغ کے خلیات ختم ہونے لگتے ہیں .  اس کے باعث دماغ ضروری امور کی انجام دہی صحیح طریقے سے نہیں کر پاتا ۔ اسی طرح بہت زیادہ کھانا بھی دماغی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ جب آپ کے سامنے آپ کی پسندیدہ ڈش موجود ہو  تو آپ یقیناً اس بےصبری سے کھاتے ہیں  کہ اس بات کا ہوش نہیں رہتا کہ کب پیٹ بھر گیا اور اب کھانا چھوڑ دینا چاہیے ۔ ہوتا یہ ہے کہ بسیار خوری سے دماغ  کی شریانیں سخت ہوجاتی ہیں جس کے نتیجے میں دماغی صلاحیتیں گھٹ جاتی ہیں ۔غذا کے غیر متوازن ہونے کا ایک سبب شکر کا بےحد استعمال  بھی ہے ۔ بعض افراد میٹھا کھانے کے شوقین ہوتے ہیں اور شوق کی تکمیل میں وہ حد سے تجاوز کر جاتے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں جسم میں شوگر کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے جس کے باعث پروٹین اور دیگر  صحت بخش غذائی  اجزا کے  خون  میں جذب ہونے میں خلل پڑتا ہے ۔ کم غذائیت ملنے کی صورت میں دماغ کی نشوونما متاثر ہوتی ہے .  لہذا بچوں کو بہت زیادہ چاکلیٹس سویٹ اور شکر سے بنی اشیاءکا عادی نہیں بنانا چاہیے . 
 

شیئر: