جدہ ..... سعودی وزیر توانائی و صنعت و معدنیات انجینیئر خالد الفالح نے واضح کیا ہے کہ بحر احمر میں گیس کی کئی فیلڈز کا انکشاف ہوا ہے۔ تبوک ریجن میں بھی متعدد معدنیات وافر مقدارمیں ہیں۔ ان سے ملکی اور بین الاقوامی صنعتوں میں استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ وہ منگل کو جدہ میں معدنیات کی 14ویں عالمی عرب کانفرنس پروگرام کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ معدنیات کے عرب وزراءنے جدہ میں چھٹا مشاورتی اجلاس الفالح کی زیر صدارت منعقد کیا۔ الفالح نے بتایا کہ آئندہ ہفتے الجبیل ٹو شروع کیا جائیگا۔ اس طرح 166ارب ریال سے زیادہ لاگت کے راس الخیر اور وعد الشمال معدنیاتی منصوبوں میں ایک اوراہم منصوبے کا اضافہ ہوجائیگا۔ انہوں نے زور دیکرکہا کہ راس الخیر معدنیاتی سٹی سعودی اقتصاد میں بنیادی نوعیت کا اضافہ ہے۔ الفالح نے کہا کہ سعودی وژن 2030 میں معدنیاتی وسائل پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ یہ سعودی اقتصاد کا انتہائی اہم سرچشمہ ہے۔ اس کی بدولت سعودی عرب اور اسکے شہریوں کو خوشحالی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کی معدنیات کا مثالی استعمال ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک سے ایک ہزار سے زیادہ افراد شریک ہوئے ہیں۔ انہیں عرب دنیا میں کانکنی کے شعبے سے متعارف کرایا جارہا ہے۔ سرمایہ کاری کے امکانات سے مطلع کیا جارہا ہے۔ عرب اور بیرونی دنیا کے ماہرین اس حوالے سے معلومات کا تبادلہ کررہے ہیں۔ سعودی عرب نے اس کانفرنس کی میزبانی کانکنی کے شعبے کے حوالے سے اپنی دور اندیشی اور وژن 2030 کے تناظر میں کی ہے۔ اس کانفرنس کی بدولت سعودی اور غیر ملکی سرمایہ کار کانکنی کے شعبے میں زیادہ دلچسپی لیں گے۔ نجی اور سرکاری شعبے، بنیادی ڈھانچے اور مقامی و بین الاقوامی بازاروں میں معدنیاتی خدمات کو رائج کرینگے۔