Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میتھی میں حسن بھی ، شفا بھی ‎

میتھی کا جوشاندہ حلق کی سوزش، وَرم اور سانس کی گھٹن  دور کرنے کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔  یہ کھانسی کی شدّت کو کم کرتا ہے اور  معدے کی  جلن  میں  فوری  آرام پہنچاتا ہے۔ میتھی بواسیر، پھیپھڑوں کی سوزش، ہڈیوں کی کمزوری، خون کی کمی، جوڑوں کے درد، ذیابیطس اور اعصابی تھکاوٹ دُور کرنے کے لیے بھی مؤثر ہے۔متھی پیس  کر موم کے ساتھ ملاکر اس کا لیپ کیا جائے، تو سینے کا درد رفع ہوجاتا ہے۔ اسی طرح وہ افراد ،جنہیں کمر درد کی شکایت رہتی ہے، انھیں میتھی کا ساگ ضرور استعمال کرنا چاہیے،جب کہ گٹھیا، رعشے، لقوہ اور فالج جیسے امراض میں میتھی کے ساگ کا استعمال خاصامؤثرہے۔میتھی کے بیجوں کا سفوف، ہاضمے کے  مسائل ختم کرنے میں بےحد مفید ثابت ہوتا ہے۔  بخار میں پیاس کی شدّت ختم کرنے کے لیے میتھی کے بیج پانی میں بھگو کر پینا فائدہ مندثابت ہوتاہے . پیٹ میں گیس کی شکایت ہو، تو چُٹکی بَھر میتھی کے بیج لے کر پانی سے پھانک لیں، فوری افاقہ ہوگا۔
میتھی کا استعمال چہرے اور بالوں کے لیے بھی فائدہ مندہے ۔مثلاً اگرمیتھی کےجوشاندےسےبال دھوئے جائیں، تو خشکی میں کمی آتی ہے۔اس کے بیجوں کو رگڑ کر اگر ہفتے میں دو تین بارسَر دھویا جائے ،تو بال لمبے ہوجاتے ہیں۔ کیل مہاسوں کے علاج کے لیےمیتھی کے بیج پیس کر گلیسرین میں ملا  کر  سونے سے پہلے چہرے پر لگائیں، تو چند ہی روز میں ان سے نجات مل جائے گی جائے گی۔چہرے کی رنگت نکھارنے کے لیے میتھی کا عرق اور بیج پیس کر پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لیپ کرکے چند منٹ بعد سادہ پانی سے دھولیں۔اسی طرح گرتے بالوں کو روکنے، چمک دار اور گھنا کرنے کے لیے میتھی کے بیج، سیکا کائی اور ماش کی دال ہم وزن لے کر پیس لیں اور رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں۔ اگلے روز شیمپو کی طرح اس محلول سے سَر دھوئیں۔ کچھ عرصہ استعمال سے بال گرنا بند ہوجائیں گے.

شیئر: