Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلا میں ہوٹل ، 12دن کا خرچ 70لاکھ پونڈ

کیلیفورنیا.... انسان کو کسی طور چین نہیں۔ غاروں سے نکلا تو پہاڑوں پر چڑھ گیا۔ وادی میں آیا تو مکانات بنانے لگا۔ زمینی مکانات سے دل بھر ا تو سمند رمیں ٹھکانے تیار کرنے میں مصروف ہوگیا اور یہ سلسلہ ایک عرصے سے جاری ہے۔ اب اس حوالے سے تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ ایک مقامی کمپنی نے خلا میں ہوٹل بنانے کا بھی منصوبہ تیا رکرلیا ہے۔ جو کمپنی کے اعلان کے مطابق 2021ء میں تیار ہوجائیگا ۔ اس خلائی ہوٹل میں 12دن کے قیام کا کرایہ 70لاکھ پونڈ بتایا جارہا ہے اور’’ آورا اسٹیشن ‘‘ نامی ان  ہوٹلوں کی خاصیت یہ ہے کہ  یہ ہر 90منٹ پر کرہ ارض سے 200میل کی بلندی پر  زمین کے گرد چکر لگاتا رہیگا۔ ہوٹل تک جانے کیلئے جو جہاز مہمان استعمال کرینگے انکی تعداد صرف4ہوگی جبکہ عملے کے 2ارکان ہونگے۔ بکنگ کرانے والے افراد 12دنوں کے دوران 16مرتبہ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے مناظر دیکھ سکیں گے مگر اس خواب آگیں سفر کی قیمت اتنی زیادہ ہے کہ  شاید ادھر کا رخ کرنا چند لوگوں کے بس کی بات ہی ہو۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنے مہنگے ہوٹل میں نہ توکوئی سوئمنگ پول ہوگا نہ ریستوران اور نہ ہی چہل قدمی کیلئے کوئی سبزہ زار ہے کیونکہ یہ باتیں خلا میں ممکن ہی نہیں۔ آپ زیادہ سے زیادہ آورا اسٹیشن کے اندر بند رہیں اوروہیں سے کبھی کرہ ارض اور کبھی افلاک کا نظارہ کریں۔ یہ سروس  2021ء میں شروع ہوگی مگر اسکے لئے کمپنی نے بکنگ ابھی سے شروع کردی ہے۔  آورا اسٹیشن نامی اس ہوٹل چیمبر کی لمبائی 43.5فٹ اور چوڑائی 14.1فٹ ہوگی۔ یہ سارا کام خلائی سفر کرنے والی کیلیفورنیا کی کمپنی اورین اسپین کی نگرانی میں ہوگا۔ اس منصوبے کو ایسے ماہرین نے تیار کیا ہے جو مجموعی طور پر  خلا میں 140سال رہنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ واضح ہو کہ سر رچرڈ برانسن  نے بھی ایسا ہی ملتا جلتا ایک منصوبہ بنایا تھا جس کے لئے خلائی سفر پر جانے والے افراد کو ڈھائی لاکھ پونڈ ادا کرنا ہوتے مگر یہ منصوبہ آزمائشی  مرحلے میں ہی حادثے سے دوچار ہوگیا اورا یک پائلٹ کی ہلاکت کے بعد اسے ترک کردیا گیا۔
مزید پڑھیں:- - - -تیز ہوا سے ہینگر گر گیا، 8طیاروں کو نقصان

شیئر: