Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گرمی سے نجات کیلئے لاس اینجلس کی سڑکیں سفید کی جارہی ہیں

لاس اینجلس .... کہتے ہیں سائنسدانوں کو نئی نئی سوجھتی ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ موسم کے اثرات پر آس پاس نظر آنے والے رنگ بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ عام خیال یہ ہے کہ سیاہ دوسرے گہرے رنگ سے گرمی بڑھتی ہے جبکہ سفید رنگ اور دوسرے ہلکے رنگ ٹھنڈک کا احساس دلاتے ہیں ۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مقامی بلدیہ نے  شہر کی سڑکوں کو سفید رنگ سے رنگنا شروع کردیا ہے تاکہ  شدید گرمی سے چھٹکارا مل سکے۔ باخبر ذرائع کا  کہناہے کہ یہ عجیب و غریب کام اس 20سالہ منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد موسمی تبدیلیوں سے حفاظت اور شہر کو رہائش کے قابل بنانا ہے۔ یہ عجیب و غریب منصوبہ 2016ء کی شدید گرمی کے بعد 2017ء میں بلدیاتی کونسل کے ا جلاس میں پیش کیا گیا تھا اور وہیں اس منصوبے کی منظوری دی گئی تھی۔ سڑکوں کو سفید رنگ دینے کیلئے ایک’’ کول سیل ‘‘نامی  رنگ استعمال کیاگیا تھا جس کے اجزائے ترکیبی میں کچھ ایسی چیزیں شامل کی گئی ہیں جس میں  ٹھنڈک پیدا کرنے کی صلاحیت ہے تاکہ سیل کوٹ نامی رنگ  نسبتاً مہنگا ہے کیونکہ ہر ایک میل لمبی سڑک کو رنگنے پر 40ہزار ڈالر خرچ آرہے ہیں۔ بلدیاتی حکام کی اس نام نہاد دور اندیشی کے برعکس  اس کے مخالفین بھی پیدا ہوگئے ہیں اور انکا کہناہے کہ کول سیل سے ماحولیات کو فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوگا۔مخالفین کے اعتراضات کے باوجود سڑکوں کو سفید رنگ دینے کا کام جاری ہے۔لاس اینجلس کی رپورٹ کے مطابق شہر کے میئر ایرک گارسیٹی نے یقین ظاہر کیا ہے کہ یہ منصوبہ طویل ضرور ہے مگر اسے مکمل ضرور کیا جائیگا اور اگر ایسا ہوگیا تو درجہ حرارت میں مزید نمایاں کمی دیکھی جائیگی۔ اب سائنسی سوال یہ ہے کہ سیل کوٹ  کی تیاری میں جو کیمیکل استعمال ہونگے ان میں گرین ہائوسز میں استعمال ہونے والی گیس بھی شامل ہے اس لئے گرین ہاؤسزسے خارج ہونے والی گرمی کا سفید رنگی ہوئی سڑکوں پر کیا اثر ہوگا یہ ابھی معلوم نہیں ہوا ہے۔ امریکی  محکمہ ماحولیات کا کہناہے کہ گزشتہ سال امریکہ میں 1500سال کی تاریخ کی سب سے زیادہ گرمی پڑی تھی۔
مزید پڑھیں:- - - - -انٹیریئر ڈیزائنر گھرو ں کی آرائش میں مختلف غلطیاں کرتے ہیں

 

شیئر: