کراچی میں لوگ 24 گھنٹے آزادی سے گھومتے پھرتے ہیں، میجر جنرل محمد سعید
جمعرات 12 اپریل 2018 3:00
د یگر جرائم میں بھی کم ہو گئے، چند سال پہلے کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک ترین شہر تھا، آج 67 نمبر پر ہے،اردونیوز کو انٹرویو
کراچی (صلاح الدین حیدر ) ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ کراچی جو چند سال پہلے دنیا کا چھٹا خطرناک ترین شہر تھا۔ آج اللہ کے فضل و کرم سے 67 نمبر پر ہے۔ لوگ 24 گھنٹے آزادی سے گھومتے پھرتے ہیں، دہشت گردی مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔اسی طرح دوسرے جرائم میں بھی بہت بڑی حد تک کمی آئی ہے ۔ ا سکا سہرا کراچی کے شہریوں کے سر جاتا ہے۔ہماری کوششیں ضرور تھی لیکن یہ ایک ذمہ داری تھی جو ہمیں سونپی گئی تھی۔اسے فرض اوّلین سمجھ کر ادا کیا۔ اردونیوز کو انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی باور کرایا کہ یہ سب کچھ شہریوں کے شعور اور بھرپور تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آپ مجھے اس کا صلہ بالکل نہ دیں لیکن کراچی کے شہریوں کو ضرور کریڈیٹ دیں جنہوں نے بڑے شعور اور ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ ان کا تعاون نہ ہوتا تو یہ خطرناک مشن نا صر ف مشکل بلکہ ناممکن ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 681 سیاسی جلسے جلوس ، مظاہرے، اور احتجاج ہوئے، بغیر کسی ہلاکت یا کسی ہنگامے کے بغیر اختتام پذیر ہوئے، رینجرز نے حفاظتی اقدامات ضرور کئے لیکن مداخلت نہیں کی۔ ایم کیوایم کے دونوں دھڑوں کو بلا کریہ واضح کیا کہ سیاسی جلسے ،جلوس ، مظاہرے ضرور کریںلیکن ہنگامہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ میجرجنرل سعید نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اب یہ احتیاط کرنا پڑے گی کہ زمینوں پر ناجائز قبضہ، مجرموں کی پشت پناہی، اور اپنے دامن کو داغ دار کرنے سے بچنا اور بچانا پڑے گا۔ افسوس کا مقام ہے کہ ایک مرکز سندھ کے اندرونی علاقوں اور کراچی میں بہت عام ہے یا دوسرے شہروں میں ایسے واقعات دیکھنے میں نہیں آتے، اگر ہوتے بھی ہوں تو ایک ڈاکہ، لیکن سندھ اور کراچی میں خاص طور پر سیاسی جماعتوں اور برسراقتدار لوگوں کو احتیاط کرنا پڑے گی۔ انہوںنے زور دے کر کہا کہ شہرویوں کو حکومت ِ وقت پر ضرور دینا چاہیے کہ پولیس سسٹم کو مزید مضبوط کیا جائے۔ پولیس کو سیاست سے علیحدہ کیا جائے، تاکہ وہ اپنے قانون و قاعدے کے مطابق کام کرسکیں۔اگر یہ سسٹم اسی کامیابی سے جاری رہا تو پھر مستقبل میں 10،20سال بعد جرائم خود بخود کم ہوجائیں گے۔