Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بے خوابی دماغی صلاحیتوں پر اثر انداز ہوتی ہے

جسم کے ہر حصہ کو مناسب اور بھرپور نیند  درکار ہوتی ہے ۔ جسم کے تمام اعضاءکو ہر 12 گھنٹے بعد نئی توانائی کے لیے نیند کی ضرورت پڑتی ہے ۔ نیند پوری نہ کرنے کا مطلب ہے اپنی صلاحیتوں سے کھیلنا اور اپنی دماغی صلاحیتوں کو ضائع کر دینا ۔ نیند پوری نہ کرنا ذہین سے ذہین آدمی کو بھی کند ذہن بنا دیتا ہے ۔ 
اٹلی کی ایک یونیورسٹی میں ناقص نیند کی صورت میں دماغی صلاحیتوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا ۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ نیند کی حالت میں ایتھوپیا سائیٹوسس نامی خلیات پرانے بوسیدہ اور خراب خلیوں کو دماغ سے خارج کرتے ہیں ۔ ان کا کام غیر ضروری مادوں سے نجات حاصل کرنا ہے اور یہ کام نیند کے وقت شروع ہوتا ہے ، لیکن نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں فاسد مادوں کا اخراج نہیں ہو پاتا چنانچہ یہ دماغی خلل کا باعث بن جاتے ہیں ۔ یہ دماغی خیال الزائمر کی صورت بھی اختیار کر سکتا ہے ۔ بےخوابی الزائمر سمیت لاتعداد امراض کا باعث بن رہی ہے اور الزائمر سے شرح اموات میں 1999 کے مقابلے میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ لہٰذا ضروری ہے کہ نیند مکمل لی جائے اور اپنی دماغی صلاحیتوں کو ضائع ہونے سے بچا لیا جائے . 
 

شیئر: