Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں لسانی عصبیت تشویشناک حد تک بڑھ گئی

اسٹریٹفورڈ، لیورپول.... عصبیت ایک ایسی بیماری ہے جس کی کوئی خاص شکل و صورت کاتعین نہیں کیا جاسکتا۔ کبھی یہ نسلی ، کبھی قومی ، کبھی مذہبی اور کبھی لسانی شکل اختیار کرلیتی ہے تاہم بہت کم ایسے واقعات ہوتے ہیں جن میں لسانیات کا کچھ زیادہ عمل دخل رہا ہو۔ یہ اور بات ہے کہ دنیا کے بعض علاقوں میں آج کے دور میں بھی لوگوں پر انکی اپنی زبانیں بولنے پر پابندی عائد ہے اور اگر وہ ایسا کر بیٹھیں تو یہ جرم قابل دراندازی پولیس سمجھا جاتا ہے مگر دنیا کو تہذیب اور تمدن کا درس دینے والے برطانیہ میں ایسے واقعات کم ہی ہوتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ برطانیہ کثیراللسانی ملک بن چکا ہے مگر تازہ ترین واقعہ اس لئے بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ یہاں رات کے وقت ٹرین پر تنہا سفر کرنے والی ایک ہسپانوی خاتون پر دوسرے 2 مقامی ہمسفروں نے محض اس بنا ءپر حملہ کردیا کیونکہ وہ ہسپانوی زبان بول رہی تھی۔ اطلاعات کے مطابق انڈر گراﺅنڈ ٹرین میں سفر کرنے والی متاثرہ خاتون کا کہناہے کہ دونوں ہمسفروں نے اس کے سر کے بال اس تیزی سے نوچے کہ تالو میں زخم آگیا اور خاتون کے چہرے پر بھی کئی زخم آئے جبکہ بایا ں بازو بھی متاثر ہوا۔ 24سالہ متاثرہ خاتون کا کہناہے کہ دونو ں اس بات پربرہم ہوگئے تھے کہ وہ ہسپانوی زبان بول رہی تھی اوروہ دونوں اس بات پر مصر تھے کہ وہ جب انگلینڈ میں ہے تو اسے کوئی اور زبان نہیں بلکہ انگلش بولنی چاہئے۔ پولیس نے خفیہ کیمرے میں محفوط ہونے والے مناظر کو مدنظر رکھ کر معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔

شیئر: