منگل 17اکتوبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
گلف شیلڈ ون فوجی مشقوں کی اختتامی تقریب میں 25برادر اور دوست ممالک کی افواج شریک ہوئیں۔ الجبیل میں گلف شیلڈ کی اختتامی تقریب خطے کو درپیش چیلنجوں اور خطرات سے نمٹنے کیلئے کی گئی مشقوں کا نقطہ عروج ثابت ہوئی۔ مربوط اور مضبوط شکل میں فوجی دستے شریک ہوئے۔ اس پالیسی کا آغاز یمن میں استحکام کی بحالی اور آئینی حکومت کی مدد کیلئے عرب اتحاد کی تشکیل سے ہوا۔ علاوہ ازیں اسلامی فوجی عرب اتحاد نے بھی اس میں حصہ لیا۔یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ عرب قوم اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنج بعض علاقائی طاقتوں کے حریصانہ عزائم کی دین ہیں۔ یہ علاقائی طاقتیں مسلم عرب ممالک کی خودمختاری کو جوتے کی نوک پر رکھے ہوئے ہیں۔ دہشتگردی کا چیلنج بھی مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے۔ خونریز تصادم اور دہشتگردی نے خطے کے امن و استحکام کو متزلزل کررکھا ہے۔ اسکے خطرات مختلف ممالک جھیل رہے ہیں۔ امن عالم بھی متاثر ہورہا ہے۔ اسی وجہ سے اسلامی فوجی اتحاد اور گلف شیلڈ ون کا قیام عمل میںلایا گیا۔ ان دونوں ادارو ںکو بڑی بین الاقوامی طاقتوں کی جانب سے پذیرائی اور تعاون بھی مل رہا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ گلف شیلڈ ون کی فوجی مشقیں ، اسی طرح شمال کی گرج کے نام سے ہونے والی فوجی مشقیں عرب اور مسلم ممالک کی افواج کے درمیان لچکدار تعاون کے لامحدود افق روشن کررہی ہیں۔ یہ دونوں اتحاد عربوںاور مسلمانوںکو اطمینان کا یہ پیغام دے رہے ہیں کہ دہشتگردی کا کوئی بھی حملہ ہوگا تو اسے ہماری افواج روک سکیں گی اور خطے کے ممالک کی خودمختاری کے حساب پر اثر ونفوذ بڑھانے کی ہر کوشش کو لگام دیدیا جائیگا۔