Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیادتی کیس: آسارام کوعمر قید کی سزا، موت تک جیل میں رہنا ہوگا

نئی دہلی۔۔۔۔راجستھان کےشہر جودھپور کی خصوصی عدالت نے ملزم آسا رام کو زیادتی کے کیس میں عمر قید کی سزا سنادی۔عدا لت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آسارام کو تاحیات جیل میں رہنا ہوگاجبکہ آسارام کے وکیل نے عدالت سے ان کی سزا میں تخفیف کی درخواست کی۔صبح جیسے ہی عدالتی کارروائی شروع ہوئی جج مدھوسودن شرما نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے بابا آسارام کو مجرم قرار دیا۔سماعت کے دوران آسارام کے وکیل نے اپنے موکل کیلئے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی بڑھتی ہوئی عمر کے پیش نظر سزا میں نرمی برتے تاہم عدالت نے کوئی رعایت نہیں برتی ۔

عمر قید کی سزا سنتے ہی آسارام کمرہ عدالت میں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا ۔اب اسے قیدیوں کا لباس پہننا اور جیل کا کھانا کھانا ہوگا۔ قیدیوں کی طرح زندگی گزارنی ہوگی۔آسا رام کے وکیل نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو عدالت عالیہ میں چیلنج کرینگے۔

کس دفعہ کے تحت کون سی سزا؟ملاحظہ فرمائیں:

 
  •     دفعہ342کے تحت ایک سال کی سزا
  •     دفعہ 376(4) کے تحت ایک لاکھ روپے جرمانہ
  •     ٭دفعہ 376(D) کے تحت عمر قید کی سزا
  •     دفعہ 506کے تحت 5سال قید کی سزا
  • آسا رام پرالزام لگنے کے 5سال بعد جودھپور کی عدالت نے دفعہ 376 بچوں سے زیادتی(پاکسو) ایکٹ کے تحت قصور وار ٹھہرایا ۔ جسٹس مدھو سودن نے کم عمر بچی سے زیادتی کے معاملے میں جودھپور کی مرکزی جیل میں قید آسارام کیخلاف فیصلہ سنایا۔اس فیصلے کے بعد لڑکی کے والد نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف مل گیا۔ جن لوگوں نے ہمارا ساتھ دیا ان کا تہ دل سے شکریہ۔ مجھے امید ہے کہ جن گواہوں کو اغوا کرکے قتل کردیا گیا ان کے لواحقین کو بھی انصاف ضرور ملے گا۔
کیا تھا پورا معاملہ؟:
  •  
  •     اتر پردیش کی شاہجہاں پور کی رہنے والی بچی نے زیادتی کی شکایت درج کرائی جو آسارام کے چھندواڑا (مدھیہ پردیش )میں قائم آشرم میں پڑھتی تھی ۔اسے آسا رام نے جودھپور کے قریب منانی مقام پر بلایا اور 15اگست 2013ء کو زیادتی کا شکاربنایاتھا۔
  •     ٭6نومبر 2013ء کو پولیس نے آسا رام اور ان کے 4کارندوں ،شیوا، شلپا، شرد اور پرکاش کیخلاف چارج شیٹ داخل کی۔آسارام کیخلاف پاکسو ایکٹ ، جونیوائل جسٹس ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے۔
  •     ٭آسارام کیخلاف آخری سماعت ایس سی ،ایس ٹی معاملات کی خصوصی عدالت میں 7اپریل کو سماعت مکمل ہوئی جس کے بعد  25اپریل تک فیصلہ محفوظ رکھا ۔ آسارام کو اندور سے گرفتار کرکے یکم ستمبر 2013کو جودھپور لایا گیا اور 2ستمبر  2013ء سے عدالتی تحویل میں رکھا گیا تھا۔
  •     ٭آسا رام نے 12مرتبہ درخواست ضمانت دائر کی جسے 6مرتبہ نچلی عدالت نے ، 3مرتبہ راجستھان ہائیکورٹ نے اور 3مرتبہ سپریم کورٹ نے خارج کی تھی۔
  •     ٭آسام رام کی عمر 77سال ہے۔ انہیں زیادتی کے 2 مزیدمعاملات میں مقدمے کا سامنا تھا۔ ایک مقدمہ راجستھان جبکہ دوسرا گجرات میں قائم کیا گیا تھا۔
  •  

  • مزید پڑھیں:- - - -بردبار اور متحمل مزاج ممالک میں ہند چوتھے مقام پر، سروے

شیئر: