پاکستان عوامی سوسائٹی کے زیر اہتما م ’’شبِ وجدان‘‘ کا انعقاد
بزرگانِ دین کے عارفانہ کلام کو نامور فنکاروں نے ترنم، سْر اور تال کے ساتھ پیش کرتے ہوئے سماں باندھ دیا
* * * *
محمد عرفان شفیق۔ کویت
پاکستان عوامی سوسائٹی،کویت کے زیرِ اہتمام بیداری شعور، اسلام، پاکستان اور آگہی کے حوالے سے عارفانہ کلام سے سجی ’’شبِ وجدان‘‘ کا انعقاد ہواجس میں کویت میں مقیم پاکستان کے نامور فنکاروں نے اپنے خوبصورت انداز میں ترنم، سْر اور تال کے ساتھ عارفانہ کلام پیش کیا۔ پروگرام کا آغاز حافظ عبدالرشید نے تلاوت قرآن حکیم سے کیا جبکہ نعت رسول کی سعادت تنویر فاضل نے حاصل کی۔ تقریب میں کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
عظیم الشان محفل میں محمد اعجاز مغل،محمد فیصل نقشبندی، ریاض کریم سلطانی نے عارفانہ کلام کو انتہائی خوبصورت لہجے میں ترنم کے ساتھ پیش کیا۔ کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ترجمان معروف گلو کار رضوان بھٹی نے مشہور عارفانہ کلام منفرد انداز میں پیش کر کے سماں باندھ دیا۔ہونہار ننھی نعت خوانانِ مصطفی نبیہہ طاہر، طیبہ طاہر، ادبیہ طارق نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔
تقریب میں بزرگوں کا لکھا ہوا کلام مقامی فنکار ظفر غوری نے طبلہ، ہارمونیم اور ڈھولک کے ذریعے پیش کیا جبکہ سعید ہزاروی نے بانسری کے سُروں سے کلام پیش کیا۔ تقریب کی نظامت کرتے ہوئے محمد حنیف قریشی، میاں محمد آصف اور کاشف کمال نے نیک سیرت بزرگانِ دین کی تعلیمات، افکار اور واقعات پیش کئے۔
پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے متحرک کارکن ملک فیاض فوجی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بزرگوں کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم دنیا اور آخرت میں سْرخروئی حاصل کر سکتے ہیں۔ انٹرنیشنل اسکول و کالج آف پاکستان کے طلبہ نے معروف کلام ’’تیرے رنگ رنگ‘‘ پہ خصوصی ٹیبلو پیش کیا جسے شرکائے محفل نے خوب سراہا اور داد و تحسین سے نوازا۔
پاکستان عوامی سوسائٹی، کویت کے صدر سید جعفر صمدانی نے کہا کہ ہمیں بزرگوں کے کلام میں ایک چیز جو بار بار ملتی ہے،جو منبع و محور ہے وہ خدائے بزرگ و برتر کی ذات کا قرب حاصل کرنا ہے۔ امن کا پیغام، اللہ پاک کے دئیے پر شکر گزاری، انسانیت سے محبت،دنیا کی محبت میں غفلت اورآخرت کی فکرملتی ہے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت کے صدر حاجی عبدالرشید نے اللہ پاک کے حضور امت مسلمہ کے اتحاد، پاکستان کی سلامتی اور پاکستان عوامی سوسائٹی،کویت کے مشن میں برکت و استقامت کی دعا کی۔
تقریب کے آخر میں تمام مہمانوں کی خدمت میں پْرتکلف عشائیہ پیش کیا گیا۔