تحریک انصاف کے جہاز کو ڈبونا ہے ،شہباز شریف
لاہور ... وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کی آزمائشی سروس کا افتتاح کردیا۔ شہبازشریف اسلام پارک کے اسٹیشن سے میٹرو ٹرین پر سوار ہوئے۔اورنج لائن میٹرو ٹرین نے کامیابی سے اسلام پارک سے لکشمی چوک تک ٹیسٹ رن مکمل کیا۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین ٹریک کی کل لمبائی 27.12کلومیٹرہے ۔26اسٹیشن ہےں۔24اسٹیشن زمین سے 12 میٹرکی بلند ی پر اور2اسٹیشن زیر زمین ہیں۔ٹرینوں کی تعداد 27ہے۔ہر ٹرین میں 5بوگیاں ہیں۔ٹرین علی ٹاﺅن سے ڈیرہ گجراں تک27کلومیٹر کا فاصلہ صرف 45 منٹ طے کرے گی۔ٹرین کا روٹ شہر کا وہ گنجان روٹ ہے جہاں تقریبا ڈھائی لاکھ سے زائد مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں۔ اگلے چند سال میں اورنج میٹروٹرین روزانہ 5 لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کرے گی۔دریں اثناءشہباز شریف نے کہا ہے کہ ا ورنج لائن ٹرین کی بروقت تکمیل میں تاخیر کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے۔ عوام الیکشن میں اورنج لائن میں تاخیر کا بدلہ لیں گے۔ نیازی صاحب کہتے ہیں کہ میں خطرناک ہوں۔ نیازی صاحب آگے آگے دیکھیں میں بتاوں گا کتنا خطرناک ہوں۔الیکشن کے بعد اللہ تعالی نے موقع دیا تو بھاٹی سے ائیرپورٹ تک بلیو لائن میٹروٹرین بنائیں گے۔ اورنج لائن میٹروٹرین کے ٹیسٹ رن کے افتتاح کے بعد لکشمی چوک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ورلڈ کپ اور شوکت خانم کا نعرہ لگا کر ووٹ مانگتے ہیں تو انہیں چاہیے تھا کہ وہ کے پی کے میں تعلیمی ادارے ، اسپتال اور یونیورسٹیاں بناتے لیکن انہوںنے تو کے پی کے کا بیڑا غرق کر دیا۔عوام کے ترقیاتی منصوبوں اور فلاحی پروگرام میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی۔مسلم لیگ (ن ) کی دشمنی میں اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کی مخالفت کر کے عوام سے کھلی دشمنی کی۔ اب عوام نے ترقیاتی منصوبوں اور اورنج لائن ٹرین کے عوامی منصوبے میں تاخیر کا بدلہ ان سے لینا ہے۔ 2018ءکے انتخابات میں تحریک انصاف کے جہاز کو ڈبونا ہے۔ سندھ کو برباد کرنے والے زرداری بھی مداری بن کر آرہے ہیں۔ بلاول ہاوس اور بنی گالہ ہم پیالہ اور ہم نوالہ ہیں ۔ یہ دونوں مل گئے ۔ ایک کے پاس بلا اور ایک پاس تیر ہے ۔ جب شیر نے جھپٹا مارنا ہے تو یہ نظر نہیں آئیں گے۔ مجھے کہتے ہیں کہ میں پل بناتا ہوں ۔ نیازی صاحب ٹھیک ہے میں پل بناتا ہو ںلیکن تم وہاں پل گراتے ہو۔ جب کے پی کے میں ڈینگی آتا ہے تو نتھیاگلی کے پہاڑوں پر چڑھ کر سو جاتے ہو ۔ہم نے پنجاب میں پل ، سڑکیں ، تعلیمی ادارے ، اسپتال بنائے ہیں۔ موقع ملا تو سندھ ،بلوچستان اور کے پی کے میں بھی یہ منصوبے لگائیں گے۔