اسلام آباد... سابق وزیراعظم نواز شریف نے سابق صدر پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کی رولنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب کچھ قانون سے بالاتر ہو رہا ہے۔ مشرف جیسے شخص کو کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے؟احتساب عدالت میں پیشی پر صحافیوں سے گفتگو میں نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ ہماری عقل و فراست میں یہ بات نہیں آ رہی۔کدھر گیا آئین و قانون۔ آرٹیکل 6 اور کدھر گئے سارے مقدمے؟مشرف کے خلاف ایک طرف تو سنگین غداری کا مقدمہ چل رہا ہے۔ دوسری طرف انہیں الیکشن لڑنےکی مشروط اجازت مل گئی جبکہ مجھے تاحیات نا اہل کر دیا گیا۔انہوں نے سوال کیاکس آئین اور قانون میں مشروط اجازت دینے کا لکھا ہے، ہمیں بھی دکھا دیں۔ سب لوگ حیرت میں ڈوبے ہوئے ہیں کہ چیف جسٹس ایسا حکم کیسے دے سکتے ہیں۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ کوئی قتل کر دے۔آئین توڑ دے، تباہی پھیر دے لیکن چیف جسٹس چاہیں گے تو اسے کچھ نہیں کہا جائے گا۔نواز شریف نے کہاکہ اکبر بگٹی قتل کیس میں مشرف کا نام ہے۔ججوں کو نظر بند کرنے، 12 مئی کے وا قعہ اور 2 مرتبہ آئین توڑنے میں مشرف شامل ہیں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔ یہ کون سا آئین ہے؟ اس آئین کی شق ہمیں بھی پڑھا دیں۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ مجھے اپنی اہلیہ کی عیادت کےلئے 3 دن کا استثنیٰ بھی نہیں مل رہا۔