کثرت سے استعمال کے باعث پلاسٹک کے برتنوں اور بوتلوں پر داغ پڑ جاتے ہیں اور چکنائی جم جاتی ہے ۔ ان داغ دھبوں اور چکنائی کو دور کرنے کے لیے ایک بڑے سے ٹب میں برتنوں کے حساب سے تیز گرم پانی اور اس میں دو سے چار چمچ کپڑے دھونے والا سوڈا ڈال لیں اور برتنوں کو ٹب میں بھگو دیں ۔ ایک گھنٹے بعد برتنوں کو نکال کر ڈش واش سے دھولیں ۔ برتن چمک اٹھیں گے ۔
چھوٹی چھوٹی نمک دانیاں خاص طور پر جن میں کٹ گلاس ہو ، ان کو علیحدہ علیحدہ دھونے کے بجائے پلاسٹک کے لفافے میں گرم پانی اور واشنگ پاؤڈر ڈال کر ہلائیں اور پھر صاف پانی سے دھو لیں ۔ ایک ہی وقت میں ساری نمکدانیاں چمک اٹھیں گی ۔
بانس کا فرنیچر یا ٹوکریاں بہت خوبصورت لگتی ہیں اگر یہ میلی ہو جائیں تو انہیں نمک ملے پانی سے دھونے پر بالکل صاف ہو جائیں گی۔
فرائنگ پین میں ذرا سا بھی گیلاپن رہ جائے تو اس میں گھی ڈالنے پر گھی چڑ چڑ کرتا ہوا اچھلتا ہے ۔ اگر اس اچھلتے ہوئے گھی میں چٹکی بھر آٹا چھڑک دیا جائیگا تو اچھلنا بند ہو جائے گا ۔
بانس کی تیلیوں کے میٹس بڑے نازک اور خوبصورت لگتے ہیں ۔ مگر بار بار دھلنے پر ان کی خوبصورتی زائل ہو جاتی ہے ۔ ان میٹس کو اگر چائے کے قہوے میں کچھ دیر کے لیے ڈبو دیا جائے تو خشک ہونے پر خوش رنگ ہو جاتے ہیں ۔