الحاق پاکستان کشمیریوں کی منزل ہے،کشمیر کمیٹی جدہ
کشمیری اپنی منزل کے حصول کےلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں
مکہ مکرمہ (محمد عامل عثمانی) 1931ءسے آج تک کشمیری تحریک آزادی کے لئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں 7 لاکھ سے زائد ہندوستانی افواج کے ظلم و ستم کے باوجود ان کے جذبہ حریت میں کوئی کمی نہیں آئی اور ناقابل فراموش قربانیاں دے کر اس تحریک کو جاری کیا ہوا ہے۔کشمےر کمیٹی جدہ کے صدر مسعود احمد پوری ،منیر احمد گوندل،راجہ محمد زریں خان، چوہدری محمد اعظم اور دیگر ممبران نے کشمیری رہنماﺅں،بزرگوں، نوجوانوں، ماﺅں، بہنوں اور بیٹیوں کی ایمانی جرات پر انہیں سلام تعظیم پیش کیا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ جنوب ایشیا میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت مل نہیں جاتا۔ کشمیریوں کی منزل ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان اوراس سے الحاق ہے۔ 19جولائی 1931 ء کا دن تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ اس دن سرینگر کے مقام غازی ملت سردار محمد ابراھیم کے گھر پر مسلم کانفرنس کی جنرل کونسل نے متفقہ طور پر الحاق کی قرارداد پاس کرکے کشمیریوں کی منزل کا تعین کردیا تھا۔ 19 جولائی کو ہر سال آزاد کشمیر، وادی اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام یوم الحاق پاکستان اس عزم کی تجدید کے ساتھ مناتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان کے لئے اس وقت تک جدوجہد جاری رہے گی جب تک کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتا۔