روایتی ہاکی کھیلنا بھول گئے تھے ،پاکستانی کوچ
کراچی:پاکستانی ہاکی ٹیم کے کوچ محمد ثقلین نے کہاکہ قومی ہاکی ٹیم میں تبدیلی آنے لگی اوروہ بہتری کی جانب رواں دواں ہے۔ قومی ٹیم کے سابق مڈفیلڈرنے کہا کہ پاکستانی ہاکی ٹیم کی مجموعی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور فیڈریشن کی جانب سے غیر ملکی ہیڈ کوچ رولینٹ اولٹمنز کی خدمات حاصل کرنا بہت سود مند ثابت ہوا، ان کی آمد نے ٹیم میں نئی روح پھونک دی، دنیا بھر میں اپنی کوچنگ کے سبب مقبولیت رکھنے والے اولٹمنز قومی کھلاڑیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ٹریننگ دے رہے ہیں جس کے دوررس نتائج سامنے آئیں گے۔محمد ثقلین نے کہا کہ یہ امر خوش کن ہے کہ ہماری ٹیم کے کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی بڑھ رہی ہے، بدقسمتی سے ہم اپنی ہاکی کھیلنا بھول گئے تھے لیکن اب صورتحال بہترہورہی ہے اور ہماری روایتی ہاکی واپس آرہی ہے، کھلاڑیوں کی تکنیک میں زیادہ مسائل نھیں، البتہ ان کی فٹنس کے حوالے سے مشکلات ضرور ہیں لیکن یہ مسئلہ بھی حل ہوتا جارہا ہے، جلد ہی پاکستان ہاکی ٹیم جیت کے راستے پر چل نکلے گی۔انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں بحیثیت مجموعی پاکستان کی کارکردگی بہتر رہی، تکنیکی اعتبار سے پاکستان کو فائدہ ہوا، اپنے سے زیادہ بہتر عالمی رینکنگ کی حامل ٹیموں کے ساتھ مقابلہ کرنے سے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہوئے اور ان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا۔4 مرتبہ چیمپئنز ٹرافی اور 3 بار اذلان شاہ انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 40 سالہ محمد ثقلین نے کہاکہ کامیابی کے راستے پر گامزن ہونے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کی جدید خطوط پر تربیت کا عمل جاری ہے، ڈیفنس کے شعبے کو مضبوط تر بنایا جارہا ہے، ، اس طرح کمیونیکشن بہتر ہونے سے فارورڈ لائن کو فائدہ ملے گا۔کھلاڑیوں کو تیار کیا جارہا ہےکہ وہ حریف ٹیموں کے خلاف دباو میں آنے کی بجائے جارحانہ طرز کی ہاکی اپنائیں اور مد مقابل کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ غلطیوں پر مجبور کریں۔ایک سوال کے جواب میں ثقلین نے کہا کہ دورہ ہالینڈ میں گول کیپنگ کے شعبے کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی کار گر رہی، ہالینڈ کے گول کیپنگ کوچ کی تربیت سے بہت فائدہ ہوا، سابق قومی گول کیپر کپتان ریحان بٹ کی موجودگی سے بھی پاکستان ٹیم کو فائدہ پہنچ رہا ہے جبکہ عمران بٹ کی صورت میں پاکستان کا تجربہ کار گول کیپر واپس ا ٓگیا ہے، عمران نے چیمپئنز ٹرافی میں شاندار کارکردگی پیش کرکے ثابت کردیا کہ وہ مستقبل میں پاکستان ہاکی کا قیمتی اثاثہ ہوں گے۔ ایشین گیمز میں پاکستان ہاکی ٹیم سے بہت توقعات ہیں، پوری کوشش ہوگی کہ ہاکی ٹائٹل جیت کر اگلے اولمپک گیمز میں رسائی کو ممکن بنایا جائے، اگر ایسا ہوگیا تو اپنے کھوئے ہوئے عالمی مقام کو پانے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کا سفر تیز تر ہوجائے گا۔